ڈبہ بند کھانوں میں مضر صحت چکنائی 18 فیصد زیادہ، شہری متاثر

18 مئی ، 2024

فیصل آباد (نمائندہ جنگ ) ڈبہ بند کھانوں میں مضر صحت چکنائی 18فیصد زیادہ ، شہری متاثر،بین الاقوامی معیارکے مطابق ’’ٹرانس فیٹ‘‘کی حد 2فیصد جبکہ پاکستان میں یہ مقدار 20فیصد تک پائی جاتی ہے ، حکومتی سطح پرمنظم فریم ورک اور مضبوط قوانین نافذ کرنا ہونگے،ماہرین نے کہا ہے کہ بین الاقوامی معیارکے مطابق پروسیسڈفوڈ میں مضر صحت چکنائی(ٹرانس فیٹ)کی حد 2فیصد کے مدمقابل پاکستان میں یہ مقدار 20فیصد تک پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے معاشرے میں صحت کے سنگین مسائل اور بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔ٹرانس فیٹ کی مقدار کو 2فیصد تک محدود کرنے کیلئے حکومتی سطح پرمنظم فریم ورک بنانا وقت کی ایک اہم ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی میں قائم کردہ پاک کوریانیوٹریشن سنٹر کے زیر اہتمام پالیسی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمدخاں نے کہا کہ غیر صحت بخش اور آلودہ خوراک افراد کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے ہمیں اس رجحان کو روکنے کیلئے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔ ڈین فوڈ سائنسز ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے کہا کہ صحت کے بڑھتے ہوئے اخراجات ملک کیلئے انتہائی تشویشناک ہے ۔ گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی انکیوبیٹر سے منور حسین نے تمام فوڈ ٹرانس فیٹ کی حد کو 2 فیصد تک محدود کرنے کے لیے ریگولیشن پر زور دیا اور اس سلسلے میں پاکستان سٹینڈرزکوالٹی کنٹرول اتھارٹی، نیشنل اسٹینڈرڈ کمیٹی دیگر اداروں کو اپنی کوششیں تیز کرناہونگی۔ ڈائریکٹر جنرل نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فوڈ سائنسز ڈاکٹر عمران پاشا نے کہا کہ جن ممالک نے ٹرانس فیٹ کو محدود کرنے کے لیے مضبوط قوانین نافذ کیے ہیں ان میں قلبی و دیگر امراض میں خاطر خواہ کمی دیکھی گئی ہے ۔ اس موقع پر ثناء اللہ گھمن، پروفیسر ڈاکٹر حوریہ عامر، پروفیسر ڈاکٹر آصف کامران،ڈاکٹر بینش اسرار، ڈاکٹر صبا امجد، اریبہ شاہد، ڈاکٹر عائشہ ثمرین و دیگر نے بھی خطاب کیا۔