ٹیکسٹائل انڈسٹری کا بجٹ میں صنعتی سپیئر پارٹس، گیس جنریٹرز پر صفر ڈیوٹی کا مطالبہ

18 مئی ، 2024

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) بجٹ 2024-25 میں ٹیکسٹائل انڈسٹری نے صنعتی اسپیئر پارٹس، رنگوں، کیمیکلز اور گیس جنریٹرز پر صفر ڈیوٹی کا مطالبہ کیا ہے۔ انڈسٹری نے کپاس کی ڈیوٹی فری درآمد کو جاری رکھنے اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی پوری ویلیو چین تک ایکسپورٹ فنانسنگ اسکیم کی توسیع اور تیز تر کے تحت ایکسپورٹ فنانسنگ اسکیم ریفنڈز کی ادائیگی پر زور دینے اور سوت کی درآمدی ڈیوٹی 2 فیصد تک کم کرنے، اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق برآمدی صنعت نے حکومت کو آئندہ بجٹ 2024-25 کے لیے کسٹم ڈیوٹی کے ڈھانچے میں تبدیلیوں کا ایک سیٹ تجویز کیا ہے تاکہ ملک کی صنعتی سرگرمیوں میں مطلوبہ حوصلہ افزائی کی جا سکے جو صنعتی اسپیئر پارٹس، رنگوں اور کیمیکلز اور گیس جنریٹرز پر صفر ڈیوٹی کے خواہاں ہیں۔ وزارت خزانہ، تجارت اور ایف بی آر کے ساتھ شیئر کی گئی تجاویز کے مطابق کپاس کی ڈیوٹی فری درآمد کا تسلسل صنعت کے لیے ناگزیر ہے جیساکہ پاکستان میں کپاس کی کل کھپت 15 ملین گانٹھوں سے زیادہ ہے۔ مقامی کپاس کی پیداوار صرف 8.37ملین گانٹھ ہے۔ دستیاب واحد متبادل روئی کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت ہے۔ ایکسپورٹ فنانسنگ اسکیم (ای ایف ایس) کی ادائیگی پر بھی فاسٹر کے تحت صنعت کی جانب سے زور دیا گیا ہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری نے یہ دلیل دیتے ہوئے ویلیو ایڈیشن کی شرط میں نرمی کی بھی درخواست کی ہے کہ عالمی کساد بازاری کی وجہ سے بہت سے ٹیکسٹائل یونٹس نے زیادہ قیمتوں پر کپاس خریدی، روئی کی قیمتوں میں زبردست کمی ہوئی۔ اس کے نتیجے میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔ اس منظر نامے میں ایکسپورٹ فنانسنگ اسکیم (ای ایف ایس) کے صارفین ای ایف ایس 2021کے قاعدہ 872 (1) (a) کے تحت 10فیصد ویلیو ایڈیشن کی شرط کو پورا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔