فیصل واوڈا دہری شہریت کی بات کرتے ہیں تو ہنسی آتی ہے،تجزیہ کار

18 مئی ، 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں میزبان علینہ فاروق کے سوال سپریم ازخو د نوٹس، معاملے کا کیا نتیجہ نکلے گا؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کے درمیان تناؤ بڑھتا ہے تو سسٹم کو خطرہ نظر آرہا ہے،فیصل واوڈا جب دہری شہریت کی بات کرتے ہیں تو ہنسی آتی ہے،پروگرام میں تجزیہ کار بینظیر شاہ ،ارشاد بھٹی ، اعزاز سید اور مظہر عباس نے اظہار خیال کیا۔بینظیر شاہ نے کہا کہ فیصل واوڈا جب دہری شہریت کی بات کرتے ہیں تو ہنسی آتی ہے، عدلیہ میں مداخلت بہت سنگین معاملہ ہے عدلیہ اس پر پیچھے نہیں ہٹے گی، ایسے ایس او پیز بنائے جائیں گے جس سے پیغام جائے گا کہ مداخلت اب رکنی چاہیے۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھاکہ فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سمیت دیگر لوگوں کی پریس کانفرنسیں اور عدلیہ میں مداخلت کا معاملہ الگ نہیں ہے، پریس کانفرنسیں آزاد عدلیہ پر حملہ ہیں ایسا نہیں ہونا چاہئے۔اعزاز سید نے کہا کہ یہ صرف فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس نہیں تھی بلکہ بڑے پیمانے پر پریس کانفرنسوں کا پلان تھا، کچھ نامعلوم لوگو ں نے یہ پلاننگ کی تھی ، مظہر عباس کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا عدلیہ کے حوالے سے ایسی باتیں کررہے ہیں تو انہیں کسی کی سپورٹ حاصل ہوسکتی ہے، اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کے درمیان تناؤ بڑھتا ہے تو سسٹم کو خطرہ نظر آرہا ہے، دوسرے سوال کیا علی امین گنڈاپور سے متعلق بلاول بھٹو کے موقف میں وزن ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے اعزاز سید نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے واجبات کا معاملہ آج کا نہیں ہے، علی امین گنڈاپور نے ایک سیٹنگ کے تحت الیکشن لڑا ہے۔