اپریل میں کرنٹ اکائونٹ 49کروڑ 10 لاکھ ڈالر سرپلس رہا

18 مئی ، 2024

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق اپریل 2024 میں ملک کا کرنٹ اکائونٹ 49کروڑ 10 لاکھ ڈالر سرپلس رہا مجموعی طور پر رواں مالی سال کے 10 ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا خسارہ رہا ہے جبکہ پچھلے سال اسی مدت میں 3.92 ارب ڈالر کا خسارہ تھا ، پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے میں کم معاشی نمو کے ساتھ ساتھ بلند افراط زر بھی بڑی وجہ ہے ، برآمدات میں اضافہ بھی اس کا ایک سبب ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جمعہ کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ میں مارچ 2024 میں 434 ملین ڈالر کے نظرثانی شدہ سرپلس کے مقابلے میں اپریل 2024 کے دوران 491 ملین ڈالر کا عارضی سرپلس ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مالی سال 2024 کے 10 میں ملک کی کل برآمدات 32.1 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں۔ جبکہ اس مدت کے دوران درآمدات 51.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔اسٹیٹ بینک کے مطابق 10 مہینوں میں برآمدات 10فیصد بڑھی ہیں جبکہ درآمدات 5فیصد کم ہوئی ہیں۔10 مہینوں میں تجارت خدمات اور آمدن خسارہ 27ارب سے کم ہوکر تقریباً 25ارب ڈالر ہوا ہے۔