اسلام آباد (رپورٹ ، تنویر ہاشمی ) آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر میں مالی سال22- 2021میں 425ارب47کرور روپے کی ٹیکس ریکوری نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ، اس ٹیکس میں 41کروڑ12لاکھ روپے کا فراڈ اور غبن کیا گیا ،چار ارب79کروڑروپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی غلط ادائیگیوں کے باعث سرکاری ریونیو کو نقصان ہوا، پانچ ارب40کروڑ روپے کی ٹیکسوں اور ڈیوٹی میں غیر ضروری چھوٹ اور رعایتیں دینے سے قومی خزانے کا نقصان ہوا، ٹیکس ڈیمانڈ کے مطابق 107 ارب88کروڑ91لاکھ روپے کی ریکوری نہیں کی گئی ، سال22- 2021کی جاری آڈٹ رپورٹ کے مطابق غلط اخراجات کے دعووں کے باعث 62کروڑ72لاکھ روپے انکم ٹیکس کی کم ریکوری ہوئی ، 13ارب9کروڑر وپے کے ٹیکس کریڈٹ کے غلط دعوے کیے گئے جس سے قومی خزانے کو ریونیو کی مد میں نقصان ہوا، 11ارب62کروڑ روپے کے ودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی نہیں کی گئی ، ایف بی آر کی جانب سے تین ارب77کروڑ22لاکھ روپے کا سپرٹیکس کم جمع کیاگیا ، ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کے کی غلط ایڈجسٹمنٹ کے باعث 18ارب96کروڑ روپے کی کم ریکوری کی گئی ، 12ارب35کروڑ روپے کے سیلز ٹیکس کی ود ہولڈنگ نہیں کی گئی ، تین ارب86کروڑر وپے کے ان پٹ ٹیکس کی عدم تقسیم کے باعث سیلز ٹیکس کی کم ریکوری ، مختلف اشیاء اور خدمات پر ایک ارب42کروڑ روپے کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی نہیں لی گئی ، آڈٹ رپورٹ کے مطابق درآمدی اشیاء کی کم قیمت ظاہر کرنے سے قومی خزانے کو 23 کروڑ 24 لاکھ روپے کانقصان ہوا، ایف بی آر کی جانب سے کی گئی مختلف خریداری میں بے ضابطگیوں سے ایک ارب 9 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، نقد ریوارڈکی مد میں 16کروڑ44لاکھ روپے کی ادائیگی میں بے ضابطگیاں سامنے آئیں ،آمدن چھپانے کے باعث انکم ٹیکس کی مد میں 8ارب56کروڑروپے کی جمع نہیں ہوئے ، ودہولڈنگ ایجنٹس سے سیلز ٹیکس کی مد میں ان پٹ ٹیکس کی غلط ایڈجسٹمنٹ سے 2ارب19کروڑ روپے اور پوٹینشل ٹیکس دہندگان اور قابل ٹیکس افراد کی رجسٹریشن نہ کیے جانے کے باعث قومی خزانے کور یونیو کی مد میں ایک ارب2کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے، آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایف بی آ ر نے ٹیکس جمع کرنے میں وہی خلاف ورزیاں دہرائیں جو مالی سال 2020-21میں کی گئی ، رپورٹ میں سفارش کی گئی ہےکہ ٹیکس فراڈ کی رقم کی ریکوری، ایف بی آر ٹیکس ڈیمانڈ کی ریکوری کو یقینی بنائے ، آڈٹ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021-22میں اگر چہ ایف بی آر نے نظرثانی شدہ ٹیکس ریونیو ہدف 6100ارب روپے کے مقابلے میں 6148ارب روپے کا ریونیو جمع کیا تاہم ایف بی آر سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں نظر ثانی شدہ ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا، سیلز ٹیکس کی مد میں 43ارب80کروڑ روپے اور ایف ای ڈی کی مد میں 16ارب30کروڑ روپے کا شارٹ فال رہا ، رپورٹ کے مطابق 425 ارب 47 کروڑر وپے ٹیکس ریونیو کی کم ریکوری میں انکم ٹیکس کے ڈائر یکٹ ٹیکس کا شارٹ فال 255 ارب7کروڑ روپے ، ان ڈائر یکٹ ٹیکسوں ( سیلز ٹیکس و ایف ای ڈی ) کا 90ارب54کروڑ روپے ، کسٹم ڈیوٹی کا شارٹ فال53ارب86کروڑ روپے اور غبن 41کروڑ12 لاکھ روپے ، اخراجات کی مد میں ایک ارب79کروڑ روپے کمی ہوئی۔
اسلام آباد کے الیکٹرک کے نومبر کے ایف سی اے کے حوالے سے نیپر ا میں گزشتہ روز عوامی سماعت ہوئی کے الیکٹرک نے4...
اسلام آباد وزیر اعظم شہباز شریف 11 سے 13 فروری تک متحدہ عرب امارات کا دورہ کرینگے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق وہ صدر...
کراچی جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک “ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے چیف وہپ مسلم لیگ نون قومی اسمبلی...
لاہور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور یو اے کے صدر کی جعلی تصاویر شیئر کرنے پر ایف آئی اے نے صحافی عمران...
اسلام آباد وفاقی بیورو کریسی میں تقرر و تبادلے ، اس ضمن جار ی کر دہ نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز...
اسلام آباد حساس ڈیٹااورسائبرحملوں سے بچانےکے نیٹ ورکس متاثر ہونےکے خطرات پیداہوگئے-نجی کمپنی پالو الٹو پین...
اسلام آبادحکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیاہے،پیٹرول 3 روپے 47 پیسےفی لٹر اور ہائی سپیڈ...
اسلام آبادوزیراعظم شہباز شریف نے پاور ڈویژن کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کیلئے خصوصی 44 فیصد کم رعایتی ٹیرف کو...