تحریک انصاف کی تبدیلی کورونا سے زیادہ خطرناک وبا ہے، امیر حیدر

28 نومبر ، 2021

پشاور(سٹاف رپورٹر) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی تبدیلی کورونا سے زیادہ خطرناک وبا ہے، عوام مزيد تبدیلی کے نام پر دھوکہ کھانے کو تیار نہیں، مرکز میں پی ٹی آئی کے تین سالہ دور اقتدار میں عوام نے جتنی اذیت سہی اسکی کوئی حد نہیں، مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کو زندگی گزارنے کے قابل نہیں چھوڑا ہے۔ تحصیل چمکنی پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیرحیدر خان ہوتی نے کہا کہ تبدیلی لانے والوں سے عوام پوچھنا چاہتے ہیں کہ مہنگائی میں کتنی کمی واقع ہوئی؟ چینی، پٹرول، گھی، گیس، بجلی اور دیگر اشیاء کتنی سستی ہوئی؟ ایک کروڑ نوکریوں میں کتنے لوگوں کو نوکریاں ملیں؟ کتنے لوگوں کو پچاس لاکھ گھروں میں سر کی چھت نصیب ہوئی؟ عوام جان گئے ہیں کہ تبدیلی کے دعوے جھوٹ اور فریب کے سوا کچھ نہیں تھے۔ تبدیلی اور نئے پاکستان کے نام پر دھوکہ کھانے والے عوام پرانے پاکستان کا ارمان کررہے ہیں۔امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ صوبے میں تحریک انصاف کی نا اہل حکومت نوسال میں پختونوں کے حقوق کے حصول میں ناکام رہی ہے۔ دو دفعہ اقتدار پر مسلط رہنے کے باوجود آج بھی صوبے کے عوام بنیادی حقوق سے محروم ہیں، صوبے کے بجلی اور گیس کے خالص منافع کے اربوں روپے مرکز کے ذمہ واجب الادا ہیں، صوبے اور مرکز میں ایک ہی سیاسی جماعت کی حکومت ہے لیکن سب پختونوں کی حق تلفی پر خاموش تماشائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ2008 میں اے این پی نے عوام سے امن، ترقی ، تعلیم اور اپنے وسائل پر اپنے اختیار کا وعدہ کیا تھا، جس پر من وعن عملدارآمد کیا گیا۔ صوبے کے عوام کو اٹھارہویں آئینی ترمیم کا تحفہ دیا اور صوبائی خودمختاری کی شکل میں عوام کے حقوق حاصل کئے۔ اے این پی سیاست کو عوام کی خدمت سمجھ کر کرتی ہے۔ سرخ جھنڈے کے پیروکاروں نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں صوبے میں ریکارڈ ترقیاتی کام کئے۔ نہ صرف انفراسٹرکچر کی مد میں منصوبے مکمل کئے بلکہ تعلیم کے میدان میں انقلاب برپا کیا۔ پختونوں کی آنے والی نسلوں کو تعلیم سے روشناس کرانے کیلئے صوبہ بھر میں تعلیمی اداروں کا جال بچھایا۔ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ اپنی نالائقی کی بدولت موجودہ حکومت بلدیاتی انتخابات سے بھاگ رہی ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی بلدیاتی انتخابات بارے عدالتی فیصلے کے ساتھ کھڑی ہے۔ حکومت کی گھبراہٹ کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں اپنے انتخابی نشان سے بھاگ رہی ہے۔