ایف پی سی سی آئی نیپرامیں دائرسی پی پی آئی کی درخواست پراعتراض ،پاور پر چیز پرائس کے استدعا پر لال جھنڈی دکھادی

21 مئی ، 2024

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ پاکستان میں تجارت اور کاروبار کے سب سے بڑے نمائندہ ادارے وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی) نے نیپرا میں دائر سی پی پی اے کی پٹیشن پر لال جھنڈی دکھا دی ہے۔ دائر درخواست میں بجلی کی قوت خرید میں 5سے لے کر 6.71روپے فی یونٹ اضافے کی استدعا کی گئی ہے۔جن مفروضوں پر پاور پرچیز پرائس (پی پی پی) تیار کی گئی اس پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ ایف پی سی سی آئی نے پیر کو نیپرا کے رجسٹرار کو خط لکھا۔ جس میں مالی سال 2024-25کے لئے پاور پرچیز پرائس کے تعین کے لئے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ جس میں مفروضوں اور اسٹیک ہولڈرز کو نامکمل اعداد و شمار کی نشاندہی کی گئی۔ خط میں تحفظات کو دور کرنے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ بجلی ٹیرف میں آئندہ مجوزہ اضافے سے پاکستان میں مصنوعات سازی(مینو فیکچرنگ) کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ ایف پی سی سی آئی کا موقف ہے کہ موجودہ اقتصادی صورتحال کی روشنی اور بیرونی کریڈیٹرز سے تعلق کو مدنظر رکھتے ہوئے مجوزہ پاور پرچیز پرائس غیر حقیقت پسندانہ ہے جوغیر شفاف اور صنعتوں کے لئے ناقابل قبول ہے۔مزیدیہ کہ سی پی پی اے جی نے3یا 5فیصد مطالبہ نمو کی بھی وضاحت نہیں کی اور اس معاملے میں صنعتی طبقے کو فریق نہیں سمجھا ۔ مضمرات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایف پی سی سی آئی نے 23مئی کو ہونے والی پٹیشن کی سماعت روکنے کی استدعا کی ہے ۔ تا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو مطلوبہ معلومات فراہم ہوں ۔ اور انہیں ان کے جائزے کے لئے وقت مل سکے ۔اس معاملے میں روپے سے ڈالر کے شرح مبادلہ کو مد نظر رکھا جائے ۔ایف پی سی سی آئی نے تمام تحفظات اور خدشات کو دور کرنے کے لئے نیپرا پر فوری اقدامات کرنے پر زور دیا ۔