نان فائلرزکےخلاف کارروائی متعلقہ حکام کا گریز

21 مئی ، 2024

اسلا م آباد (مہتاب حیدر ) ایف بی آر نے25ہزار سے30ہزار نان فائلرز کے بارے میں اعدادو شمار سیلولرموبائل آپریٹرز(سی ایم اوز)کو فراہم کردی ہےتاکہ ان پر انکم ٹیکس کے جنرل آرڈر (آئی ٹی جی او)کے سیکشن 114بی کے تحت عمل درآمد ہو ۔ لیکن متعلقہ حکام کی جانب سے ذمہ داری دیگر کے کندھوں پر ڈالنے کی وجہ سے ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائی شروع نہیں ہو سکی ۔ ایف بی آر کا موقف ہے کہ نان فائلرز کے خلاف اقدامات کے حوالے سے سی ایم اوز نے اب تک مخص4ہزار نان فائلرز کی سم بلاک کی ہیں ۔ جبکہ پی ٹی اے اور سی ایم اوز کو30ہزار تک نان فائلرز کا ڈیٹا فراہم کردیا گیا ہے ۔ لیکن پی ٹی اے اور سی ایم اوز کا موقف ہے کہ پی ٹی اے ایکٹ ملکی قانون سے متصادم ہے ۔ اور اس طرح آئی ٹی جی او لا گو نہیں ہو سکتا ۔ پی ٹی اے نے اس حوالے سے پی ٹی اے نے اپنے با قا عدہ موقف سے ایف بی آر کو اپنے آفیشیل مراحلے کے ذریعہ آگاہ کردیا ہے ۔ اب پی ٹی اے نے عملی طور پر اس معاملے میں خا موشی اختیار کرلی ہے ۔ جبکہ ایف بی آر روزانہ کی بنیاد پر5ہزار نان فائلرز کا دیٹا سی ایم اوز کو بھیج رہا ہے ۔ جب اس معاملے میں استفار کے لئے پی ٹی اے اعلیٰ حکام سے رابطے کی کوشش کی گئی تو کوئی دستیاب نہ ہوا ۔ ایک ٹیلی کام آپر یٹر نے اس سلسلے میں اسلام آباد دہائی کورٹ سے حکم امتناع لے لیا ہے ۔ لیکن باقی شش پنج کا شکار ہیں ۔ ایف بی آر نے ابتدا میں ممکنہ 20لاکھ نان فائلرز کی نشاندہی کرلی ہے ۔اور وہ ان نان فائلرز کی سم بلاک کئے جانے کے خواہاں ہے ۔ لیکن بر سوں کے غور کے بعد فہرست گھٹا کر5لاکھ 6ہزار کردی گئی ۔ اب یہ معاملہ حل کرنے کیلئے حکومت کو مداخلت کرنا ہوگی ۔