وزیر اعظم نے پیکا ایکٹ تر میمی بل ڈرافٹ پر اتفاق رائے کیلئے 8رکنی کمیٹی قائم کردی

21 مئی ، 2024

اسلام آ باد (رانا غلام قادر )وزیر اعظم شہبا ز شریف نے انسداد الیکٹرانک کرائمز ایکٹ( پیکا ایکٹ )2016میں تجویز کی گئی ترامیم کا جائزہ لینے اور اس تر میمی بل کے ڈرافٹپر اتفاق رائے کیلئے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔کمیٹی ان ترامیم پر اتفا ق رائے پیدا کرے گی جو کابینہ کی قانون سازی سے متعلق کمیٹی نے تجویز کی ہیں۔ان ترامیم کا مقصد سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنا اور پرائیویسی کے تحٖط کو یقینی بنا نا ہے۔ کمیٹی میں وزیر اعظم کے مشیر برائے سیا سی امور رانا ثنا ء اللہ ‘ وزیر قانون و انصاف سنیٹر اعظم نذیر تارڑ ‘ وزیر اطلاعات و نشریات عطا ء اللہ تارڑ ‘ وزیر تعلیم وتربیت خالد مقبول صد یقی ‘ وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزہ فاطمہ خواجہ ‘ رکن قومی اسمبلی نوابزادہ خالد حسین مگسی ‘سنیٹر شیری رحمان اور اٹا رنی جنرل آف پا کستان کو شامل کیا گیاہے۔ کمیٹی کسی اور ممبر کو بھی آپٹکرسکتی ہے۔ اس طرح کمیٹی میں مسلم لیگ ن ‘ پیپلز پارٹی ‘بلوچستان عوامی پارٹی اور ایم کیو ایم کی نمائندگی شامل ہے۔کمیٹی کی دو رکنی ٹی اوآرز ہیں۔ پہلا نکتہ یہ ہے کہ کمیٹی انسداد الیکٹرانک کرائمز ایکٹ2016 کی مجوزہ ترامیم پر اتفاق رائے پیدا کرے گی۔دوسرا نکتہ یہ ہے کہ مشاورت کی روشنی میں اصلاحات اور نئی ترامیم تجویز کرے گی۔ کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کابینہ نے کیا تھا۔ اس کمیٹی کی سفارشات بھی کابینہ کو پیش کی جا ئیںگی۔ کابینہ ڈرا فٹ کی منظوری دے گی ۔ اس کے بعد تر میمی بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جا ئے گا۔