پاکستان سرمایہ کاری پالیسی اور SIFCکے کام کی شفافیت کے حوالے سے مسودہ شیئر کرے،IMF

21 مئی ، 2024

اسلام آباد ( مہتاب حیدر)آئندہ بجٹ کے میکرو اکنامک فریم ورک پر پاکستان اور آئی ایم ایف کی سوچ مختلف ہے۔ سی پی آئی کی بنیاد پر2024-25میں اوسط مہنگائی کی شرح 12.7 فیصد رہے گی۔آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ سرمایہ کاری پالیسی اور وہ ایس آئی ایف سی ( جس کا بہت شوروغوغا ہے) کے کام کی شفافیت کے حوالے سے مسودہ شیئر کرے۔ آئی ایم ایف نے سی پیک کے تحت بننے والے خصوصی اقتصادی زونز کے تحت حکومت کاجانب سے دیے جانے والے استثنیٰ کی بابت بھی دریافت کیا۔ ای ایف ایف پروگرام کےلیے رسمی مذاکرات تاحال شروع نہ ہوسکے، وزیر خزانہ پراعتماد ہیں آئی ایم ایف سے سودے بازی ہوجائےگی۔ نان ٹیکس آمدن کے ہدف کے حوالے سے آئی ایم ایف نان ٹیکس آمدن میں زیادہ سے زیادہ اضافے کا خواہاں ہے اور اس مقصد کےلیے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کے ذریعے 10 کھرب 80 ارب روپے آئندہ سال اکٹھا کرنے کی تجویز پر غور کر رہی ہے جو کہ پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی کی جگہ لگایاجائےگا۔ آئی ایم ایف نے 18پٹرولیم مصنوعات پٹرول ،ڈیزل اور پی ڈی ایل پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس لگانے کی سفارش کی تھی ۔ حکومت اسی شرح کے حساب سے لیوی نافذ کرنے کا طریقہ تلاش کر رہی ہے کیونکہ اس طرح یہ رقم این ایف سی ایوراڈ کے تحت قابل تقسیم پول میں نہیں جائے گی اور اس طرح اسے صوبوں میں تقسیم ہونے سے بچایاجاسکےگا۔