اسلام آباد (محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار) قانون و انصاف اور پارلیمانی امور کے وفاقی وزیر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کے اس زوردار اعلان کے باوجود کہ اداروں کے درمیان کوئی تصادم کی فضا موجود نہیں پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں واشگاف لفظوں میں بازگشت سنی گئی کہ ہمیں انہیں طلب کرنے کا اختیار ہے جو ہمارے ارکان کو طلب کرتے ہیں سینیٹ میں دوسرے روز بھی ادارہ جاتی آویزش نے اپنا غلبہ برقرارر کھا آج حزب اختلاف کی تحریک انصاف نہ صرف زیادہ تیار ہو کر آئی تھی کہ فریق ثانی کا پورا پورا دفاع پیش کرنا ہے اس عمل کی انجام دہی میں اس نے پورس کا ہاتھی بلاکراپنی صفوں کو بھی کچل ڈالا اسے مولانا فضل الرحمٰن کی جمعیت العلمائے اسلام اور اے این پی کی بھی مدد حاصل رہی جمعیت کے رکن کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ جو سپریم کورٹ بار کے صدر بھی رہے ہیں عدلیہ کی حمایت میں خم ٹھونک کر میدان میں اترے ان کا اصرار تھا کہ عدالتی امورکو ایوان میں زیر بحث نہ لایا جائے انہوں نے یہاں تک کہہ ڈالا کہ جب سینیٹ میں کرنے کے غرض سے کوئی کام ہی موجود نہیں تھا اس کا اجلاس محض عدلیہ کو ہدف تنقید کی غرض سے بلانے کا کوئی جواز نہیں تھا۔ تحریک انصاف کے سیف اللہ ابڑو جو تحریک انصاف کی ابتلا کے زمانے میں زرداری کی پناہ ڈھونڈ رہے تھے جب وہ اپنی پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین چلا رہے تھے یوں ابڑو نو مئی کے بعد آئے سیلاب بلاکی زد سے محفوظ رہے آج وہ ہر حکومتی رکن کےساتھ پنجہ آزمائی کے لئے تیار بیٹھے تھے پہلے پاکستان مسلم لیگ نون کے اقلیتی رکن کے ساتھ سینگ پھنسا کر بیٹھ گئے انہوں نے پیپلزپارٹی کی پارلیمانی گروپ لیڈر محترمہ شیری رحمٰن کے ساتھ نہ صرف الجھ گئے جو اجلاس کی صدارت کررہی تھیں بلکہ یہاں تک کہہ ڈالا کہ وہ اجلاس میں مسند نشین ہی نہیں ہوسکتیں انہیں اس وقت احساس ہوا کہ وہ ایوان میں تنہا رہ گئے ہیں جب اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے اس رکن کی تائید کے لئے کوئی موثر آواز بلند نہیں ہورہی تھی یوں وہ پسپا ہوئے خاموشی سے بیٹھ گئے۔ متحدہ کے سینیٹر فیصل سبزواری نے یاد دلایا کہ دوسری طرف کے ارکان کو صرف ججوں کی عزت ہی نہیں کرنا بلکہ عوام کے لاکھوں ووٹ حاصل کرکے آئے عوامی نمائندوں کی عزت کے حو الے سے بھی بات کرنا ہے صبح سے شام تک ہماری پگڑیاں اچھالی جاتی ہیں ان کا کہنا تھا کہ ججوں کی طرف سے چنیدہ احتساب ہوگا تو آوازیں اٹھیں گی تحریک انصاف کے ذیشان خانزادہ نے موقف اختیار کیا کہ ججوں کے طرز عمل پر بات نہیں ہوسکتی اس پر تحریک انصاف کے چند ارکان نے شور مچاتے ہوئے کہا کہ یہاں ججوں کے بارے میں بات نہیں ہوسکتی۔ پاکستان مسلم لیگ نون کے سابق وزیر مملکت طلال چوہدری جنہیں ایک سابق چیف جسٹس نے پانچ سال کے لئے نا اہل قرار دیدیا تھا ایوان کو اپنے ساتھ روا رکھی گئی روداد بڑےدل فگار لہجے میں سنائی ان کے اس انکشاف پر ایوان سے لعنت و ملامت کی آوازیں بلند ہونا شروع ہوگئیں کہ جب وہ ثاقب نثار کی عدالت میں توہین الزام کی کارروائی کا سامنا کررہے تھے تو ان کا مقدمہ کوئی وکیل لینے کو تیار نہیں تھا پھر انہیں جسٹس ثاقب کی طرف سے پیغام موصول ہوا کہ وہ نواز شریف اور مریم نواز شریف کے خلاف بیان جاکردیں تو ان کے خلاف کارروائی ختم کردی جائے گی ورنہ وہ جیل جائیں گے طلال چوہدری اب سینیٹر ہیں انہوں نے بڑی ثابت قدمی سے سزا کا سامنا کیا نا اہل ہوئے اور انتخابی دوڑ سے باہر ہوگئے۔ رئوف حسن کو لیکر خواجہ سرائوں کی کارکردگی باردگر ایوان میں زیر بحث آئی جس سے حکومتی ہی نہیں خود حزب اختلاف کے بعض ارکان کے چہروں پر مسکراہٹ پھیل گئی ارکان کا اصرار تھا کہ وفاقی دارالحکومت کی پولیس خواجہ سرائوں کےساتھ رئوف حسن کے اندرونی تعلق کی کہانی باہر آئے گی۔
اسلام آباد سینٹ میں آئے روز وقفہ سوالات کی منسوخی کیخلاف حکومتی ، اتحادی اور اپوزیشن ارکان یک زبان ہو گئے ،...
دبئی متحدہ عرب امارات نے جمعہ کے روز شدید گرمی میں 50.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا، جو نیشنل سینٹر آف...
اسلام آباد واپڈا نے مہمند ڈیم کی تعمیر میں ایک اور اہم سنگ میل عبور کرلیا ، پراجیکٹ کے مین ڈیم کی تعمیر کا...
اسلام آباد پاکستان اور ازبکستان کے مابین موسمیاتی تعاون کے فروغ پر اتفاق کرتے ہوئے وسطی و جنوبی ایشیا کے لیے...
اسلام آبادکمپٹیشن اپیلیٹ ٹربیونل نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور منسلک شوگر ملوں کی جانب سے44ارب روپے کے...
راولپنڈی دوہری شہریت رکھنے والے پنجاب پولیس کے افسروں کی تفصیلات طلب کرلی گئیں ،انسپکٹر...
لاہور ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کے دوسرے ایلیمینیٹر میں لاہور قلندرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 95 رنز سے شکست دے...
اسلام آباد غزہ میں اسرائیل کے مظالم کے خلاف پریڈ گراؤنڈ چوک میں سیو غزہ مہم کے 42 روزہ دھرنے کے دوران بے رحمی...