چیئرمینPSF کی بے بسی، ماتحت افسران احکامات ماننے سے مسلسل انکاری

23 مئی ، 2024

اسلام آباد (ساجد چوہدری) چیئرمین پاکستان سائنس فائونڈیشن کی بے بسی عیاں ہو گئی ،ماتحت افسران مسلسل انکے احکامات کو ماننے سے انکاری ہیں بعض ماتحت افسران کاموقف ہے کہ چیئرمین سائنس فائونڈیشن ڈاکٹر حفیظ اللہ خان کے پاس لک آفٹر چارج ہے جس میں وہ روزانہ کے امور کو دیکھنے کے مجاز ہیں افسران اور دیگر عملہ کی ٹرانسفر پوسٹنگ کاانہیں کسی قسم کا کوئی اختیار نہیں ایسے حالات میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو اپنی خاموشی توڑ کر معاملات کو مزید بگڑنے سے بچانا چاہئے ادھر ادارے کے بعض افسران کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر حفیظ اللہ خان سے پہلے بھی لک آفٹر چارج پرجو چیئرمین تھے وہ محض ایک ایگزیکٹو کمیٹی کے سہارے ٹرانسفر پوسٹنگ کرتے رہے ایسے حالات میں چیئرمین پی ایس ایف ڈاکٹر حفیظ اللہ خان نے اصل پوسٹوں پر واپس جانے سے انکاری افسران کے دفاتر سیل اور پولیس کو رپورٹ کرنے کی آپشن کے استعمال کا عندیہ دیدیااور کہاہے میں نے 17 اپریل2024 کو چیئرمین کا لک آفٹر چارج سنبھالا 35 روز میں ایک بھی تبادلہ نہیں کیا صرف چار لوگوں کو انکے اصل محکموں میں پرانی پوزیشن پر کام کرنے کے احکامات جاری کئے،گریڈ بیس کے افسر راجہ رضی الرحمٰن پی ایس ایف میں سیکرٹری لک آفٹر چارج پر ہیں جبکہ اصل میں وہ ڈائریکٹر پاسٹک ہیں اسی طرح ڈاکٹر صائمہ جو اصل میں ڈائریکٹر پاسٹک ہیں انہیں پاکستان میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے ڈی جی کی پوسٹ کا لک آفٹر چارج دیا گیا تھاانہیں بطور ڈائریکٹر پاسٹک کام کرنے کے آرڈر جاری کئے تھے اور انکی جگہ سینئر ترین افسر ڈاکٹرلال شاہ کو چارج دیاتھا پاکستان میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے دو دیگر افسران رفاقت اور عباس پاکستان سائنس فاونڈیشن میں اٹیچمنٹ بنیادوں پر کام کر رہے تھے اور تنخواہ اپنے اصل محکمے پاکستان میوزیم آف نیچرل ہسٹری سے لیتے ہیں انہیں بھی اپنی اصل جگہ کام کرنے کا کہا لیکن میرے ایک بھی آرڈر پر عملدرآمد نہیں ہوا، جو آرڈر کرتا ہوں راجہ رضی الرحمٰن جو پاسٹک کے ملازم ہیں وہ میرے آرڈر کو واپس لے لیتے ہیں ، وہ سیکرٹری پی ایس ایف کا آفس تک نہیں چھوڑ رہے ، بجٹ ختم ہو رہا ہے لیکن وہ مجھے بجٹ فنڈز کی فائلز نہیں بھیج رہے انہیں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے لک آفٹر چارج دیا ہے اگر میرے پاس اختیار نہیں تو وزارت اسکو چیلنج کر دے یا عدالت کہہ دے کہ میرے پاس اختیار نہیں ہے مجھے نہیں معلوم یہ ادارے کو کس طرف لیکر جا رہے ہیں، میرے پاس اب ایک ہی آپشن رہ گیا ہے کہ ایسے افسران کے دفاتر سیل کر دوں اور پولیس کو رپورٹ کر دوں، ادھر سیکرٹری پی ایس ایف راجہ رضی الرحمٰن نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ چیئرمین پی ایس ایف وہ کام کر رہے ہیں جن کا انہیں کرنے کا سرے سے ہی اختیار نہیں ہے وہ اس حوالے سے سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی سے بھی مل چکے ہیں انہوں نے بھی ہمارے موقف کو درست تسلیم کیا ہے جب ڈائریکٹر پی ایم این ایچ ڈاکٹر صائمہ سے رابطہ کیا گیا تو انکا کہنا تھا کہ مجھے ایک ریگولر چیئرمین نے ڈی جی کا چارج دیا تھا موجودہ چیئرمین کے پاس مجھے ہٹانے کا کوئی اختیار نہیں۔