تحریک انصاف نے سبق سیکھ لیا تو سیاسی قوتوں کیساتھ بیٹھے،رانا ثناء

23 مئی ، 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہےکہ تحریک انصاف نے سبق سیکھ لیا ہے تو سیاسی قوتوں کے ساتھ بیٹھے،نوبت اگر خواجہ سراؤں تک آگئی ہے تو انہیں صلح کرلینی چاہئے، تحریک انصاف کے رہنما عون عباس بپی نے کہا کہ حکومت سی سی ٹی وی فوٹیج سے بتائے خواجہ سرا کہاں سے آئے تھے، رؤف حسن کوئی عام شخص نہیں سب سے بڑی سیاسی جماعت کا ترجمان ہے، وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ رؤف حسن پر حملہ انتہائی افسوسناک ہے اس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں، رؤف حسن اپنا تحریری بیان دیدیں تو وہی ایف آئی آر کا درجہ اختیار کرجائے گا، خواجہ سرا بہت پرامن کمیونٹی ہے ہمیشہ انہیں ہی مارا گیا ہے، رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی صورتحال کا حل سیاسی قوتوں نے بیٹھ کر نکالنا ہے، یہ لڑائی کہیں اور لڑی جائے گی تو سیاست مزید زوال پذیر ہوگی، بانی پی ٹی آئی سمجھتے ہیں ہر چیز کو بلڈوز کرکے قابض ہوجائیں گے تو ایسا ممکن نہیں ہے، سیاسی قوتیں ایک دوسرے کے وجود کو تسلیم نہیں کریں گی تو سب ہی کا وجود ختم ہوگا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ خواجہ سرا اصلی نہیں ہیں تو بتائیں کون ہیں، پی ٹی آئی کی پارلیمنٹ میں نمائندگی ہے ان کیلئے معلوم کرنا مشکل نہیں کہ خواجہ سرا کون تھے،بات خواجہ سراؤں تک پہنچ گئی ہے تو سیاستدانوں کو اس پر سوچنا چاہئے،تحریک انصاف نے سبق سیکھ لیا ہے تو سیاسی قوتوں کے ساتھ بیٹھے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عدلیہ اور پارلیمنٹ میں ایک دوسرے کیخلاف تقاریر ہورہی ہیں، یہ مسئلے لوگوں کو کٹہرے میں کھڑے کر کے حل نہیں ہوں گے، چیف جسٹس آف پاکستان، صدر مملکت اور وزیراعظم کے علاوہ بھی کسی کو بھی ساتھ بٹھانا ہے تو بیٹھ کر بات ہونی چاہئے، آج تک جو کیمرے لگ گئے وہ لگ گئے آج سے طے ہوجائے آئندہ نہیں لگیں گے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میڈیا جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس اور پارلیمنٹ کی تقاریر کو آن ایئر نہ کرے تو معاملات ٹھیک ہیں، پیکا قانون میں مزید ترامیم کر کے اسے موثر بنانا چاہتے ہیں، سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز پر مادر پدرآزادی ہے کوئی بندہ محفوظ نہیں ہے،سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی نہیں ہونی چاہئے لیکن ریگولیٹ ہونے چاہئیں۔ تحریک انصاف کے رہنما عون عباس بپی نے کہا کہ یہ بیان رانا ثناء اللہ کا نہیں ہمارا بنتا ہے کہ بات اگر خواجہ سراؤں تک پہنچ گئی ہے تو صلح کرلیتے ہیں، خواجہ سرا کسی کے نہیں رہے وقت تبدیل ہوتا رہتا ہے کبھی ہم پر ہوں گے کبھی کسی پر ہوں گے، خواجہ سرا یہیں رہ جائیں گے ہم نے تبدیل ہونا ہے، کبھی رانا صاحب کی باری آنی ہے کبھی ہماری باری آنی ہے۔