پشاور (ارشدعزیز ملک )محکمہ صحت کی انکوائری کمیٹی نے یونیسیف کے پولیو پروگرام میں دو ڈاکٹروں کو پرسونا نان گریٹا قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف باقاعدہ انکوائری شروع کرنے کی سفارش کی ہے۔ خیبرپختونخوا کے محکمہ صحت نے صوبے میں یونیسیف کے پولیو سیکشن میں دو ڈاکٹروں کی تقرری میں "بے ضابطگیوں" کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی ۔محکمہ کے ڈپٹی سیکرٹری (انتظامیہ) اور سیکشن آفیسر (لٹی گیشن) پر مشتمل کمیٹی نے باضابطہ طور پر اپنی رپورٹ پیش کر دی ۔جنگ کے پاس موجود انکوائری رپورٹ کی کاپی میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر طفیل احمد کو یونیسیف میں ہیلتھ اسپیشلسٹ اور کے ایم سی پشاور کے کمیونٹی میڈیسن ڈیپارٹمنٹ میں ٹی ایم او کی دوہری ملازمت کا قصوروار قراردیا گیا ہے لہذا ان کے خلاف کاروائی کی سفارش کی گئی ہے ۔دوسری جانب پولیو کے خاتمے کی سرگرمیوں میں ڈاکٹر جنید خان اپنے فرائض احسن انداز میں سرانجام نہیں دے ۔ اسی طرح وہ مولوی امیر شاہ میموریل ہسپتال پشاور میں غیر قانونی رہائش گاہ پر قبضہ کرنےمیںبھی ملوث ہیں ۔انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ ڈاکٹر جنید کی بھرتی کے عمل میں بے قاعدگیوں کی تصدیق ہوئی ہے ۔انھوں نے نہ صرف صوبے میں پولیو کے خاتمے کے مفادات کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ شفافیت کی خلاف ورزی کرنے والی کارروائیوں کا ارتکاب بھی کیا ۔یونیسیف کے دونوں افسران اپنا دفاع کرنے میں ناکام رہے، نہ ذاتی طور پر پیش ہوئے اور نہ ہی کوئی جواب یا دفاعی بیان جمع کرایا اس لیے ڈاکٹر طفیل احمد اور ڈاکٹر جنید پر لگائے گئے الزامات ثابت ہو گئےلہذا انھیں یونیسف سے فارغ کیا جاتاہے ۔حکومت کو ڈاکٹر طفیل احمد اور ڈاکٹر جنید خان کے خلاف شکایات موصول ہوئی تھیں جس میں الزام لگایا گیا کہ ڈاکٹر طفیل کے ٹی ایچ پشاور میں ہیلتھ سپیشلسٹ پولیو یونیسیف اور ٹی ایم او کے طور پر دوہری ملازمت کررہے ہیںجبکہ ڈاکٹر جنید خان ایس بی سی سپیشلسٹ کو غیر قانونی طور پر یونیسیف کے پی میں ایس بی سی سپیشلسٹ کے طور پر میرٹ اور مقررہ اہلیت اور عہدے کے تجربے کےبرعکس تعینات کیا گیا۔ڈاکٹر نے پبلک ہیلتھ میں 2011 سے 2013 میں ایک نجی یونیورسٹی سے ماسٹر ڈگری پاس کی ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ سیو دی چلڈرن میں بطور منیجر ملازم بھی تھے۔ پبلک ہیلتھ میں ماسٹر ڈگری کا حصول مذکورہ یونیورسٹی میں باقاعدہ داخلہ کے ذریعے ہوسکتا ہے ۔چونکہ انکی تعیناتی بٹگرام میںتھی لہذا یہ ممکن نہیں کہ وہ پشاور میں تعلیم حاصل کررہے تھے۔انکوائری کمیٹی نے سفارش کی کہ ڈاکٹر طفیل احمد اور ڈاکٹر جنید کو خاص طور پر خیبرپختونخوا میں پولیو پروگرام کی حد تک اور ان کے موجودہ آجر یا مستقبل میں کسی دوسری ایجنسی میں ملازمت پر نہ رکھا جائے ۔محکمہ دونوں ڈاکٹروں کے خلاف نکوائری شروع کرےاور رپورٹ سے محکمے کو اگا ہ کیا جائے ۔ جبکہیزسپیشل سیکرٹری صحتاورایمرجنسی آپریشن سنٹر برائےانسداد پولیو خیبرپختونخوا کے کوآرڈینیٹر عبدالباسط نے اس نمائندے کو بتایا کہ یونیسیف کے اہلکار محکمہ صحت کے زیر تفتیش ہیں: ڈاکٹر جنید اور ڈاکٹر طفیل دونوں افسران کے خلاف الزامات کی جانچ کے پی حکومت کے محکمہ صحت نے کی۔ڈاکٹر طفیل پر دوہری ملازمتیں رکھنے کا الزام تھا- ایک UNICEF KP میں اور دوسرا بطور تربیتی میڈیکل آفیسر- جس کے لیے وہ تنخواہیں وصول کرتے رہے۔ پی جی ایم آئی نے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں ڈاکٹر طفیل کی ملازمت کی تصدیق کی ہے جہا م انھوں نے تنخواہ بھی وصول کیڈاکٹر جنید پر اپنے خاندان اور دوستوں کو بھرتی کرنے اور یونیسیف کے تیسرے فریق کے عملے میں مداخلت کا الزام تھا۔ دونوں افسران محکمہ صحت کی انکوائری کمیٹی کو کوئی تحریری جواب دینے میں ناکام رہے اور کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔
اسلام آباد پاکستان اور روس کے مشترکہ ورکنگ گروپ کا انسداد بین الاقوامی دہشت گردی کا 11 واں اجلاس منگل کو...
اسلام آباد نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ اب بات بہت آگے نکل چکی ہے‘ آپ سندھ سے پانی...
اسلام آ باد آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں جس میں آئی ایم ایف نےرواں...
اسلام آ باد کابینہ ڈویژن کو سول ایورڈزدوہزارپچیس کی نامزدگیوں کے حوالے سےمشکلات کاسامناہے۔مقررہ تاریخ تک...
اسلام آباد وفاقی حکومت کی طرف سے سندھ اور بلوچستان میں 2کھرب 33ارب 94کروڑ 72لاکھ روپے کی لاگت سے 24 ڈیم منصوبوں...
اسلام آباد عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دیگر ہائی کورٹوں سے تین ججوں کے تبادلہ اور...
اسلام آباد ملک بھر میں 103 آپریشنل آئی پی پیز کی پیداواری صلاحیت 36323 میگاواٹ ہے تفصیلات سینٹ میں پیش کر دی...
اسلام آباد پہلگام، مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے، بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات پر مختلف...