سائفر معاملہ، سیدھا کہیں کیس تین ماہ آگے لے جانا چاہتے ہیں، جسٹس میاں گل

23 مئی ، 2024

اسلام آباد (خبر نگار) جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کیخلاف اپیلوں کی سماعت کے دوران پراسکیوٹر ذوالفقار علی نقوی سے کہا کہ سیدھا کہیں کیس تین ماہ آگے لے جانا چاہتے ہیں، عدالت نے سائفر کیس میں تعینات دونوں سرکاری وکلا کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے پراسکیوٹر ذوالفقار علی نقوی سے کہا کہ حامد علی شاہ کو کہیں آ جائیں ، اگر وہ نہیں آ سکتے تو آپ دلائل دیں گے۔گذشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ نے اپیلوں کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے ذوالفقار نقوی سے استفسار کیا کہ آپ نے کوئی متفرق درخواست بھی دائر کی ہے؟ پراسکیوٹر نے کہا کہ جی اضافی دستاویزات، بیان کا ٹرانسکرپٹ جمع کرانا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا آپ نے درخواست دے دی ، آپ کا حق ہے ، ہم اس کو دیکھ لیں گے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ کیا آپ نے ان اپیلوں کو دو تین مہینے التوا کا شکار رکھنا ہے؟ ، بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ میں اس کو بالکل برداشت نہیں کروں گا،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کیا آپ ڈونلڈ لو کو پیش کرنا چاہتے ہیں؟ پراسکیوٹر نے کہا کہ جو امریکہ میں کمیٹی کے سامنے ڈونلڈ لو کا بیان ہوا وہ ہم بطور شہادت لانا چاہتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ کریمنل لا میں پہلے آپ نے بتانا ہے کہ وہ شہادت متعلقہ ہے یا نہیں ،دریں اثناء دو سرکاری وکلا عدالت پیش ہوئے ، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ دونوں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے آپ کی وکالت سے انکار پر بیان حلفی دے سکتے ہیں؟ عدالت نے سائفر کیس میں تعینات دونوں سرکاری وکلا کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی سے کہا کہ کل شاہ صاحب کو کہیں آ جائیں اگر وہ نہیں آ سکتے تو آپ دلائل دیں گے۔ بعد ازاں فاضل عدالت نے اپیلوں کی سماعت آج تک ملتوی کر دی۔