امارات سے 10 ارب ڈالر سرمایہ کاری، شیخ محمد بن زائد النہیان کی شہباز شریف کو ملاقات میں یقین دہانی

24 مئی ، 2024

ابوظہبی(ایجنسیاں/جنگ نیوز)وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی متحدہ عرب امارات کے ایک روزہ دورہ پر ابو ظہبی آمد ‘اماراتی صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات ‘دو طرفہ تعلقات بشمول سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال‘ صدرشیخ محمد بن زید النہیان نے پاکستان میں 10 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرادی جبکہ شہباز شریف نے عرب امارات کے ساتھ شراکت داری بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی‘ قابل تجدید توانائی اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ متحدہ عرب امارات سے قرض نہیں مشترکہ سرمایہ کاری چاہتے ہیں‘کشکول توڑ دیا ہے‘ اس کشکول سے ہم کہیں کے نہیں رہیں گےکیونکہ اقوام عالم قرض یا امداد سے نہیں بلکہ دن رات محنت اور لگن سے ترقی کی منازل طے کرتی ہیں‘اسی جذبہ کے ساتھ ہمیں خود انحصاری کی منزل کو حاصل کرنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو ابوظہبی میں شہباز شریف اوراماراتی صدر کے درمیان ملاقات ہوئی۔ وزیرِاعظم نے پاکستان کی متحدہ عرب امارات کے ساتھ شراکت داری بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیرِ اعظم نے متحدہ عرب امارات کی پاکستان میں توانائی، پورٹ آپریشنز، غذائی تحفظ، مواصلات، معدنیات، بینکنگ اور مالیاتی سروسز کے شعبے میں سرمایہ کاری کے منصوبوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔دریں اثناءپاکستان اور یو اے ای کی آئی ٹی کمپنیوں کے درمیان شراکت داری پر رائونڈ ٹیبل سیشن سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہنا تھاکہ میں نے اپنی حکومت کے اڑھائی ماہ کے دوران زیادہ تر وقت آئی ٹی کے شعبہ کے فروغ پر صرف کیا‘ہماری کوشش ہے کہ پاکستان میں بھی ڈیجیٹا ئزیشن کا عمل مکمل ہو۔مستقبل تیل و گیس پر انحصار کی بجائے نوجوانوں کی تربیت اور ڈیجیٹل اکانومی کے فروغ جیسی نان آئل و گیس اکانومی پر مبنی ہو گا۔ہمارا عزم ہے کہ متحدہ عرب امارات میں موجود اپنے بھائیوں کے تعاون سے پاکستان کی معیشت کی ہیئت کو مکمل طور پر بدل دیں گے، جوائنٹ وینچرز اور نالج شیئرنگ شراکت داری کی بنیاد پر ہم یہ کام کریں گے۔وزیراعظم کی موجودگی میں پاکستانی اور متحدہ عرب امارات کی آئی ٹی کمپنیوں میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن پر عملدرآمد کے حوالہ سے تین مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ اس موقع پر اماراتی کمپنیوں میں ایوارڈ بھی تقسیم کئے گئے۔