سپین، آئرلینڈ، ناروے نے فلسطین کو باضابطہ تسلیم کرلیا، یورپی یونین کا اسرائیل پر پابندیوں پر غور

29 مئی ، 2024

میڈرڈ ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) اسپین، آئرلینڈ اور ناروے نے منگل کے روز باضابطہ طور پر فلسطین کو بطور ایک آزاد ریاست تسلیم کر لیا، اسرائیل نے تینوں یورپی ممالک کے اس فیصلے کی شدید مذمت کی ہے، آئر لینڈ کے وزیرِ خارجہ مائیکل مارٹن نے کہا ہے کہ یورپی یونین غزہ میں اسرائیلی جنگ پر اسرائیل کے خلاف پابندیوں پر غور کر رہا ہے،اسرائیل عالمی عدالت کا فیصلہ نہیں مانتا تو وہ پابندیوں کیلئے تیار رہے، فلسطین کو ایک آزاد ریاست تسلیم کرنے والےاقوام متحدہ کےرکن ممالک کی تعداد 145ہوگئی ہے ،ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد مسترد کردی ہے ،فرانس کی پارلیمنٹ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے بلائے گئے اجلاس کے دوران فلسطینی پرچم لہرانے والے رکن اسمبلی کو دو ہفتوں کے لئے معطل کر دیا ہے، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ اس طرح کا قدم "جذبات" پر مبنی نہیں ہونا چاہیے،یورپی یونین اور عرب ممالک کے وزراء خارجہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنائے، رفح سمیت غزہ میں جنگ بند کی جائے اور انسانی امدا دکی فراہمی یقینی بنائی جائے، یورپی ذرائع کےمطابق یورپی وزراء خارجہ کے اجلاس میں اسرائیل پر پابندیوں کا معاملہ بھی زیر بحث آیا ،کئی یورپی سفیروں نے کہا ہے کہ برسلز نے اسرائیل کیلئے الٹی میٹم جاری کرنے کی تیاری کرلی ہے ، اسرائیل عالمی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرتا تو اسے معاشی تعلقات کے خاتمے سمیت دیگر پابندیوں کیلئے تیار رہنا پڑے گا ، ذرائع کے مطابق آسٹریا اور جرمنی کے علاوہ تمام ممالک کے وزراء خارجہ اس تجویز سے متفق نظر آئے ۔سلووینیہ نے کہا ہے کہ وہ جمعرات کے روز اپنے فیصلے کا اعلان کرے گا کہ آیا وہ بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لے گا۔ کولمبیا کے صدر گستاو پیٹرو نے غزہ جنگ پر کہا ہے کہ نام نہاد طاقتور جمہوری ممالک غزہ پر اسرائیل کے مظالم کی مخالفت سے قاصر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ناروے کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی توثیق کردی گئی ، نارویجین وزیر خارجہ ایسپین بارتھ ایدے نے اس اقدام کو "ناروے-فلسطین تعلقات کے لئے ایک خاص دن" قرار دیا، انہوں نے کہا کہ ناروے 30 سال سے زیادہ عرصے سے فلسطینی ریاست کا سب سے بڑا حامی رہا ہے ۔اسپین نے بھی کچھ ہی دیر بعد ناروے کی اس کی پیروی کی، حکومتی مندوب پیلر الیگریا نے تصدیق کی کہ کابینہ نے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا ہے،انہوں نے اسے "ایک تاریخی دن" قرار دیا ہے ۔ اس سے قبل، ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا کہ اس طرح کی پہچان امن کے لئے ’’انتہائی ضروری ‘‘ ہے، انہوں نے کہا کہ یہ اقدام "کسی کے خلاف نہیںاور مستقبل میں "فلسطینی ریاست کے ساتھ ساتھ رہنے کا واحد راستہ ہے۔ امن اور سلامتی میں اسرائیل کی ریاست کا ساتھ دینا۔ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے ملکی کابینہ کے اجلاس میں کہا، فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنا نہ صرف ایک تاریخی انصاف کا معاملہ ہے بلکہ امن کے حصول کی خاطر یہ ایک اہم ضرورت بھی ہے۔‘‘سانچیز نے واضح کیا کہ میڈرڈ حکومت کا یہ فیصلہ دو ریاستی حل کی وکالت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح اسرائیل کی سکیورٹی اور سلامتی بھی ممکن بنائی جا سکے گی۔ہسپانوی وزیر اعظم سانچیز نے یہ بھی کہا کہ یہ فیصلہ اسپین کی جانب سے حماس کو یکسر مسترد کرنے کی عکاسی بھی کرتا ہے، جو دو ریاستی حل کے خلاف ہے ۔