بیروزگار نوجوانوں کا اسلام آباد D چوک پر دھرنا ، حکومت غریبو ں کیلئے موت کا پیغام بن گئی ، سراج الحق

29 نومبر ، 2021

لاہور(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت غریبوں کیلئے موت کا پیغام بن گئی ہے،PTIدور میں چینی ،آٹا، پٹرول،LNGسکینڈلز میں 800ارب لوٹے گئے،ہم کرپشن فری ملک بنا سکتے ہیں،نوجوانوں کے مسائل کاحل ڈگریاں جلانا نہیں بلکہ ظالم حکمرانوں کو ایوانوں سے نکالنا ہے،بعدا زاں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے دھرناختم کرنیکا اعلان کردیا۔دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ قوم پر مسلط حکمران اسٹیبلشمنٹ کی نرسریوں کی پیداوار اور سامراج کے ایجنٹ ہیں، موجودہ اور سابقہ حکومتیں اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی سے اقتدار میں آئیں۔ آج ملک بھر سے ”نو وزیراعظم، گو وزیراعظم“ کی صدائیں بلند ہورہی ہیں، حکمران بلوچستان کے عوام کو ان کا حق دیں۔ کراچی میں نسلہ ٹاور کے متاثرین اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ اسلام آباد میں بے روزگار نوجوانوں کا مارچ اپنے حقوق کے لیے جنگ کا آغاز ہے۔ یوتھ تیار ہوجائے، ملک کی تقدیر بدلنے کا وقت آگیا۔ پاکستان قیامت تک قائم رہے گا، اس ملک کے نظریہ اور جغرافیہ سے غداری کرنے والوں کو ملک سے بھگانے کا وقت آگیا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں بے روزگار نوجوانوں کے احتجاجی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی دارالحکومت کے ایمبیسی روڈ پر ہونے والے مارچ میں ملک بھر سے ہزاروں نوجوانوں نے شرکت کی۔ احتجاج میں شریک نوجوانوں نے وزیراعظم کو ان کا ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ یاد دلایا اور روزگار طلب کیا۔شرکائے مارچ نے جھنڈے اور بینرز اٹھا کر ڈی چوک تک پرامن مارچ کیا جہاں امیر جماعت اسلامی نے ایک دفعہ پھر نوجوانوں سے خطاب کیا۔سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے سوا تین سالوں میں ملک تیس سال پیچھے چلا گیا ہے، یونیورسٹیاں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں بے روزگار پیدا کر رہی ہیں، ڈھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں اور ستر لاکھ نوجوان نشے کی لت میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ ملک بھر کے نوجوان پارلیمنٹ کے سامنے کھڑے ہو کر اپنا حق طلب کر رہے ہیں۔ اس ملک کو اللہ تعالیٰ نے عظیم نعمتوں سے نوازا۔ پی ٹی آئی کے دور میں چینی، آٹا، پٹرول، ایل این جی اور توانائی بحرانوں میں قوم کو لگ بھگ ساڑھے آٹھ سو ارب کا چونا لگا۔ کورونا پیکیج میں 40ارب کی بے ضابطگیوں کی خبریں آ رہی ہیں۔ یہی رقم جو مافیاز کی جیبوں میں گئی، اگر ملک کے عوام پر خرچ ہوتی اور نوجوانوں کی فلاح کے منصوبے بنتے تو دو کروڑ سے زائد پڑھی لکھی یوتھ کو روزگار مل چکا ہوتا۔امیر جماعت نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ گوادر میں احتجاج کرنے والوں کے مطالبات کو سنے، بلوچستان کے عوام کے مسائل حل کیے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ امیر جماعت نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے پارلیمنٹ میں نشستیں مختص کی جائیں اور ان کے نمائندے انھی ممالک میں سے ہوں جہاں وہ کام کر رہے ہیں۔ سراج الحق نے امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن کی طرف سے کراچی اور گوادر کے عوام کو حقوق دلانے کی جدوجہد کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ بعد ازاں مہنگائی کے خلاف یوتھ مارچ میں خطاب کے دوران امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ بعد نوجوانوں کو ڈی چوک بلائینگے اور اگلی بار نوجوان گھر والوں کو ساتھ لیکر ڈی چوک آئیں۔ آج حکومت کو بھرپور وارننگ دے دی ہے ،حکومت نے کرتوت ٹھیک نہ کئے تو قوم کا ہاتھ اور حکمرانوں کا گریبان ہو گا۔