اعلان خوش آئند ہے،مصدق ملک

12 جون ، 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے پی ٹی آئی کا سیاسی جماعتوں سے بات چیت کا عندیہ خوش آئند ہے، جمہوریت کے ذریعے آگے بڑھنا ہے تو بات چیت ہی راستہ ہے۔جبکہ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی والے ملنا چاہتے ہیں تو ہم خود بھی ان سے رابطہ کرسکتے ہیں، اگرپی ٹی آئی کی مذاکرات کی نیت ہے تو وہ یقیناً دوسرا 9مئی کی طرف نہیں جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہئے کہا کہ پی ٹی آئی کچھ عرصہ پہلے تک کہتی تھی صرف انہی سے بات کریگی جن کا قبر تک پیچھا کرے گی، اداروں کے درمیان تناؤ کا خاتمہ ضروری ہے، اداروں اور سیاسی جماعتوں میں تناؤ کم ہونا چاہئے۔ دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا کہ محمود اچکزئی ہوں یا مولانا فضل الرحمن ان کا پی پی پی اور ن لیگ کی قیادت سے اچھا تعلق ہے، ماضی قریب میں محمود اچکزئی اور مولانا فضل الرحمن ہمارے ساتھ کھڑے تھے، انہوں نے جب بھی بات کرنا چاہی ان کیلئے کوئی رکاوٹ نہیں ہے، وہ جب چاہیں نواز شریف اور آصف زرداری سے مل سکتے ہیں، اگر وہ ملنا چاہیں تو ہم خود بھی ان سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈائیلاگ کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے،کسی کو رہائی چاہئے یا معاملات کو آگے بڑھانا مقصود ہو اس کا راستہ صرف ڈائیلاگ ہے، پی ٹی آئی رہائی اور مقدمات کی بات کرتی ہے یا مینڈیٹ کی واپسی کی بات کرتی ہے تو اس کا ایک طریقہ کار ہوگا، جب ہم پی ٹی آئی سے بات کرتے تھے انہوں نے پارلیمانی کمیشن کا طریقہ کار بتایا تھا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ رپورٹس ہیں پی ٹی آئی ایک نیا 9مئی کرنے کی تیاری کررہی ہے، حکومت پیش بندی کیلئے جو کارروائی کرے گی اس سے پی ٹی آئی کو شکوہ ہوگا، اگر پی ٹی آئی کی نیت مذاکرات کی ہوئی تو یقینا وہ دوسرا 9مئی کرنے کی طرف نہیں جائیں گے، پچھلے دنوں پی ٹی آئی کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے ان کے کیا ارادے ہیں، واضح ہوتا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی کیا سوچ ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پارلیمانی جمہوریت سسٹم کی بنیاد ڈائیلاگ ہیں، پارلیمانی سسٹم میں مذاکرات غیرمشروط ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی اپنے مطالبات رکھے گی تو ہم اپنی بات کریں گے، ہمارے پاس ایسی رپورٹس ہیں کہ ہمیں فلاں جگہ سے انصاف نہیں ملے گا، ہمیں بھی اپنے طریقہ کار کے مطابق معاملات آگے بڑھانے کا حق ہے، اس وقت اعتماد کا بحران اپنی انتہا کو پہنچا ہوا ہے، اداروں کے اندر بھی تقسیم سامنے آرہی ہے صورتحال قابل اطمینان نہیں ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نواز شریف نے بھی کہا تھا کہ سب کو سرجوڑ کر بیٹھنا چاہئے، ٹکراؤ اور تصادم میں سب کچھ ہوتا ہے ہمارے ساتھ بھی ہوتا رہا ہے، ملک اور سسٹم کو اس صورتحال پر پہنچانے میں پی ٹی آئی نے بہت محنت کی ہے، اگر یہ اسمبلیاں نہ توڑتے تو کیا یہ حالات ہوسکتے تھے؟، یہ نو مئی نہ کرتے تو کیا یہ حالات ہوسکتے تھے؟، ان حالات کو برپاکرنے میں انہوں نے بہت محنت کی ہے انہی کا قصور ہے، نواز شریف اپنی بات پر قائم ہیں کہ سب کو سر جوڑ کر ڈائیلاگ کرنا چاہئے، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ان کی طرف سے ڈائیلاگ کی بات ہو اور ہماری طرف سے انکار ہو۔