کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی بجٹ، اقتصادی سروے2023-24ءحکومت کو اہم معاشی اہداف کے حصول میں ناکامی،مہنگائی میں کمی کا ہد ف حاصل نہ ہوسکا،اس حوالے سے جیو خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے معاشی تجزیہ کاروں نے کہاہے کہ اگر پالیسیوں کا تسلسل قائم رہے اہداف کا حصول کیا جاسکتا ہے، حکومتوں کو عوام کے پیسے کا کوئی درد نہیں، ہم جانتے ہیں کہ ان منصوبوں میں کتنی کرپشن ہوتی ہے۔ حکومت کو رقم ان منصوبوں پر خرچ کرنے کے بجائے داسو ڈیم جیسے بڑے منصوبوں پر خرچ کرنی چاہئے تھی، پراپرٹی ٹیکس پروونشل سبجیکٹ ہے۔زراعت بھی ایف بی آر کے دائرے سے باہر ہے۔فوری طور پر ریٹیل اور ہول سیل پر فوکس کرنا ہوگا،زراعت ،پراپرٹی ، سرمایہ داروں پرٹیکس نہیں لگائیں گے تو متوسط طبقے پر ہی ٹیکس لگاتے رہیں گے، ٹیکس وصولیوں میں45 فیصد اضافے کا ہدف حاصل کرنا ممکن نہیں۔ چھوٹے تاجر اور بڑے تاجر کے فرق کو ختم کیا جائے۔سیاستدانوں کے ذریعے فنڈز خرچ کرنے کا کلچر بدلنا ہوگا، خصوصی نشریات میں ڈاکٹر ارشاد،انجم نثار،شہزاد علی ملک،خرم شہزاد،عائشہ غوث پاشا،مفتاح اسماعیل،رانا طارق ،زبیر موتی والا،اشفاق تولہ ،محمد سہیل،عدنان جلیل اور محمد زبیر نے اظہار خیال کیا۔سابق صدر ایف بی آر،ڈاکٹر ارشادنے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس پروونشل سبجیکٹ ہے۔زراعت بھی ایف بی آر کے دائرے سے باہر ہے۔فوری طور پر ریٹیل اور ہول سیل پر فوکس کرنا ہوگا۔سابق صدر کے سی سی آئی، انجم نثار نے کہا کہ 60 فیصد ریونیو صنعتوں سے حاصل کیا جارہا ہے۔مزید ٹیکس سے صنعتیں مشکلات کا شکار ہوں گی۔ماہر زراعت، شہزاد علی ملک نےکہا کہ زرعی شعبے پر ٹیکسز کی مخالفت کی۔زرعی شعبے پر ٹیکسز کے زراعت پر منفی اثرات آئیں گے۔معاہر معاشی امور، خرم شہزاد نے کہا کہ جن پر پہلے ہی ٹیکس ہے ان پر ٹیکس کا بوجھ کم کریں۔علامتی طور پر ہی صحیح دیگر شعبوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لائیں۔سابق وزیر خزانہ، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ پاکستانی کی معاشی تاریخ میں پچھلا سال بہت مشکل رہا۔کچھ اندرونی اور کچھ بیرونی مشکلات تھیں ۔اس سال کارکردگی اچھی رہی ، بہتری کی امید ہے۔عالمی منڈی میں اجناس کی قیمتیں بڑھ رہی تھیں۔ موسمیاتی تبدیلی بھی ہمیں متاثر کرتی رہی ہے۔مشکل حالات ہیں ہمیں ساتھ بیٹھ کر مشکل فیصلے کرنا ہوگا۔جو ملک 24 مرتبہ آئی ایم ایف میں جاچکا ہے اور25ویں مرتبہ جانے والا ہے اس ملک میں یقیناً چیزیں ٹھیک نہیں ہورہی ہیں۔یہ چند سال کی بات نہیں یہ دہائیوں کا مسئلہ ہے۔ہم کہتے تو رہے ہیں کہ ایشین ٹائیگرز بنیں گے یہ باتیں کہنے سے نہیں ہوتیں کرنے سے ہوتی ہیں ۔سابق وفاقی وزیر خزانہ، مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پی ایس ڈی پی کا بہت زیادہ ہدف ہے ۔میں اس کو بہت معیوب سمجھتا ہوں ۔ اس وقت ملک کا خسارہ9 ہزار ارب روپے کے برابر ہے۔مہنگائی مشکل سے کنٹرول میں آرہی ہے1500 ارب روپے آپ خرچ کریں۔وفاق ترقیاتی منصوبوں پر1700ارب روپے خرچ کرنے پر غور کررہی ہے ۔صوبے2500 ارب روپے ترقیاتی فنڈزخرچ کرنا چاہتے ہیں۔حکومتوں کو عوام کے پیسے کا کوئی درد نہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ان منصوبوں میں کتنی کرپشن ہوتی ہے۔ حکومت کو رقم ان منصوبوں پر خرچ کرنے کے بجائے داسو ڈیم جیسے بڑے منصوبوں پر خرچ کرنی چاہئے تھی۔ایک طرف آپ ملازمت پیشہ طبقے اور دیگر پر ٹیکس بڑھائے جارہے ہیں دوسری طرف وہ اخراجات کررہے ہیں جس کی ضرورت نہیں ہے۔جب اتنا معاشی بحران ہو تو ترجیحات کا تعین کرنا چاہئے ۔چالیس فیصد ٹیکس بڑھانا آسان نہیں ہوگا۔ایک سال ضائع ہوگیااین ایف سی ایوارڈکا معاملہ حل نہیں ہوسکا۔ زراعت ،پراپرٹی ، سرمایہ داروں پرٹیکس نہیں لگائیں گے تو متوسط طبقے پر ہی ٹیکس لگاتے رہیں گے۔ایک عام صارف سے آپ18،19فیصد ٹیکس وصول کریں گے۔ کسی کے پاس ہزار ایکڑ اراضی، اربوں روپے کے مکان ہیں ان سے ٹیکس نہیں لیں گے۔ن لیگ کی حکومت کے پاس موقع تھا کہ اس ٹیکس نظام پر نظر ثانی کرتے۔اس حکومت کی پالیسی کی وجہ سے ایک سے ڈیڑھ کروڑ مزید پاکستانی خط غربت کے نیچے جائیں گے۔چیئرمین ریٹیلرز ایسوسی ایشن ،رانا طارق نے کہا کہ ریٹیل ایک ایسا شعبہ ہے جس کو سسٹم میں لاکر ٹیکس کا حصول بڑھایا جاسکتا ہے۔ہم اس سسٹم میں ریٹیلر کو لانے کی حمایت اس لئے نہیں کرتے ۔جو کاروبار اس ٹیکس نیٹ ورک کا حصہ ہیں ان کے ٹیکس کا بوجھ بہت زیادہ ہے ۔ترقیاتی بجٹ میں گھوسٹ سڑکیں یا اسکول بنیں یہ ہماری آج کی ضرورت نہیں ہے۔ٹیکس وصولیوں میں45 فیصد اضافے کا ہدف حاصل کرنا ممکن نہیں۔ چھوٹے تاجر اور بڑے تاجر کے فرق کو ختم کیا جائے۔سیاستدانوں کے ذریعے فنڈز خرچ کرنے کا کلچر بدلنا ہوگا۔چیف ایگزیکٹو ٹڈاپ ،زبیر موتی والا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ میں کوئی مختلف بات نہیں ہوسکتی ۔ٹیکس وصولیوں کا بہت بڑا ہدف رکھا گیا ہے سمجھ نہیں آتا کہ کن شعبوں سے وصول کیا جائے گا۔ اتنا بڑا ٹیکس ہدف رکھا ہے تو نظر نہیں آتا کہ ٹیکس کا حصول ہوجائے۔
نئی دہلی ہندوستان میں آزادی اظہارکی صورتحال بدتر ہو گئی ہے۔ ہندوستان اُن ممالک میں شامل ہے جہاں عوامی...
تہران ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نےگزشتہ روز کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھیجے گئے حالیہ خط...
اسلام آباد 23مارچ کو یوم پاکستان پریڈ محدود پیمانے پر روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا...
جکارتہ انڈونیشیا کی پارلیمنٹ نے تنقید کے باوجود فوج کے ارکان کو مزید حکومتی کردار ادا کرنے کی اجازت دینے...
نئی دہلی بھارتی حکومت کی جانب سے طویل عرصے سے جاری شورش کو کچلنے کی کوششوں کو تیز کرنے کے بعدگزشتہ روز سب سے...
کراچی عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ اپنے بھائی بلاول بھٹو اور بہن مریم نواز سے سوال...
اسلام آباد خام چینی کی درآمد پر وزیراعظم کمیٹی کا دوسرا اجلاس گزشتہ روزوزیرغذائی تحفظ رانا تنویر حسین کی...
اقوام متحدہ گزشتہ روز دنیا بھر میں خوش رہنے کا عالمی دن منایا گیا۔اس موقع پر اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق...