کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما سینیٹر زرقہ تیمور نے کہا ہے کہ بجٹ سے پہلے چینی برآمد کرنے کی اجازت دیدی تاکہ اپنوں کو سبسڈی مل جائے، صدر سمیت بڑے عہدوں پر فائز لوگوں کو تاحیات مراعات کس خوشی میں دی جارہی ہیں، وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ امیر طبقے کو دی جانے والی چار ہزار ارب روپے کی سبسڈی ختم کی جائے گی، پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کے حاضر سروس افسر رضا باقر کو گورنر اسٹیٹ بینک لگایا، پھر قانون پاس کردیا کہ رضا باقرسے کوئی پوچھ نہیں سکتا، اسی گورنر اسٹیٹ بینک کے ذریعہ پی ٹی آئی حکومت نے چار پانچ بلین ڈالرز 100لوگوں میں بانٹ دیئے،چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر نے کہا کہ وزیردفاع معیشت کے مدوجزر کے بارے میں کچھ نہیں جانتا، خواجہ آصف کو پتا کچھ نہیں ہے لیکن کبھی بجلی پر تو کبھی معیشت پر بات کرتے ہیں، یہ بند کمروں میں فیصلے کر کے بادشاہی فرمان جاری کردیتے ہیں،ماضی میں ٹیکس دینے کا آسان طریقہ کار متعارف کروایا گیا جسے بیوروکریسی نے ناکام کردیا کیونکہ اس میں رشوت کی گنجائش نہیں تھی ۔آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا کہ ملک میں کوئی تاجر ایسا نہیں جو بلاواسطہ حکومت کو ٹیکس ادا نہیں کررہا ہو۔ پی ٹی آئی رہنما سینیٹر زرقہ تیمور نے کہا کہ ن لیگ والوں کو اچھی اچھی باتیں کرنے کی تیس سال کی ٹریننگ ہے، ملک میں غریب مررہا ہے مزے لوٹنے کیلئے اشرافیہ ہے، شوگر ملز والے لوگوں کی آئی پی پیز کو غریبوں سے بجلی کے بلوں میں ٹیکس دے کر پیسہ دیا جارہا ہوتا ہے، پی ڈی ایم ون حکومت میں آئی ایم ایف سے جو قرضہ لیا گیا اس میں 42فیصد سے ایم این ایز کو نوازا گیا، غریب آدمی کو ایک ڈالر کا فائدہ نہیں ہوتا، یہ ڈالر سے بیرون ملک میں جائیدادیں بناتے ہیں۔زرقہ تیمور کا کہنا تھا کہ پرچون فروشوں پر ٹیکس لگنا چاہئے مگر حکومت نہیں لگائی گی، یہ حکومت تو نان فائلرز کی سمیں بند نہیں کرواسکی، دبئی میں 11ارب ڈالرز کی انویٹسمنٹ ہے اس کا کوئی جواب نہیں دیتا کوئی منی ٹریل نہیں ہے، سینیٹ کی دفاع، ہیومن رائٹس، قانون پر قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن کو دی جائے، فائنانس کمیٹی میں ہمارا رکن ہی شامل نہیں کیا گیا۔زرقہ تیمور نے کہا کہ بجٹ سے پہلے چینی برآمد کرنے کی اجازت دیدی تاکہ اپنوں کو سبسڈی مل جائے، حکومت دوسرے ملکوں سے قرضے لینے کے بجائے اپنے خرچے کم کیوں نہیں کررہی، پی ایس ڈی پی گاڑیوں اور گھروں کی مراعات پر مشتمل ہوتا ہے، اٹھارہویں ترمیم کے بعد ڈپارٹمنٹس کیوں فیڈریشن میں رکھے ہوئے ہیں،زرقہ تیمور نے کہا کہ بجٹ سے پہلے چینی برآمد کرنے کی اجازت دیدی تاکہ اپنوں کو سبسڈی مل جائے، حکومت دوسرے ملکوں سے قرضے لینے کے بجائے اپنے خرچے کم کیوں نہیں کررہی، پی ایس ڈی پی گاڑیوں اور گھروں کی مراعات پر مشتمل ہوتا ہے، اٹھارہویں ترمیم کے بعد ڈپارٹمنٹس کیوں فیڈریشن میں رکھے ہوئے ہیں،صدر سمیت بڑے عہدوں پر فائز لوگوں کو تاحیات مراعات کس خوشی میں دی جارہی ہیں۔ زرقہ تیمور کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں آئین کی پامالی بند ہو، کوئی قانونی وجہ نہیں ہوتی اور ہمارے لوگوں کو اٹھالیا جاتا ہے، بہت سے حکومتی آفیشلز کے پاس دہری شہریت ہے۔ وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کے حاضر سروس افسر رضا باقر کو گورنر اسٹیٹ بینک لگایا، پھر قانون پاس کردیا کہ رضا باقرسے کوئی پوچھ نہیں سکتا، اسی گورنر اسٹیٹ بینک کے ذریعہ پی ٹی آئی حکومت نے چار پانچ بلین ڈالرز 100لوگوں میں بانٹ دیئے۔ مصدق ملک کا کہنا تھا کہ امیر طبقے کو دی جانے والی چار ہزار ارب روپے کی سبسڈی ختم کی جائے گی، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا معیشت کی طرف رویہ متوازن ہے،ہم معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہے ہیں، زراعت کے بعد صنعتی شعبہ میں بھی چار فیصد گروتھ آئی ہے۔ مصدق ملک نے کہا کہ ان ڈائریکٹ ٹیکس اس لیے لگائے جاتے ہیں کہ ہم ڈائریکٹ ٹیکس نہیں لے پاتے یہ ایف بی آر کی ناکامی ہے، ایف بی آر کی مکمل ری اسٹرکچرنگ اور ڈیجیٹائزیشن کا کام شروع کردیا ہے، اس سال 30فیصد زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا گیا ہے، ٹیکس کی بیس کو بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ مصدق ملک نے کہا کہ معاشی مستقبل کیلئے بہت زیادہ پریشان نہیں ہوں، سیاسی تناؤ ختم کیے بغیر معاشی استحکام کی طرف نہیں بڑھ سکتے، ایوان میں اوئے توئے کا بازار گرم ہے۔