حماس اور اسلامک جہاد جنگ بندی پر آمادہ ، اسرائیلی بمباری ، مزید 40شہید

12 جون ، 2024

کراچی، غزہ (نیوز ڈیسک، اے ایف پی )غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کے دوران بھی اسرائیلی فورسز کے بے رحمانہ حملے جاری رہے، 24گھنٹوں کے دوران مزید 40فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ،مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین کے قریب فلسطینی گاوں کفر دان پر اسرائیلی فورسز کے حملوں میں 6فلسطینی شہید ہوگئے، حماس کے رہنما عبدالحکیم ہنینی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اور غزہ کے فلسطینی اسرائیلی مظالم کے آگے ہتھیار ڈالیں گے اور نہ ہی اپنی سرزمین چھوڑیں گے ، حماس اور اسلامک جہاد نے جنگ بندی کی تجویزتسلیم کرنے پر آمادگی کا اظہار کردیا ہے ، دونوں نے مشترکہ بیان میں کہا کہ انہوں نے غزہ جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے پر اپنا جواب قطری اور مصری ثالثوں کو جمع کروادیا ہے ، دونوں گروپوں نے کہا کہ ہمارا ردعمل فلسطینی عوام اور غزہ پر جاری حملے کے مکمل خاتمے کو ترجیح دینا ہے، مصر اور قطر نے تصدیق کی ہے کہ انہیں جنگ بندی معاہدے کے بارے میں حماس کی جانب سے جواب موصول ہوگیا ہے، دونوں ممالک کا کہنا ہے کہ وہ امریکا کیساتھ مل کر جنگ بندی کیلئے ثالثی کی کوششیں جاری رکھیں گے اور جلد ہی حماس کے جواب کا جائزہ لیں گے ،اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات سےو اقف ایک ذریعے نے ا ے ایف پی کو بتایا کہ غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی تجویز پر حماس کے سرکاری ردعمل میں "ترمیم" شامل ہے، ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ حماس کے جواب میں اسرائیلی تجویز میں ترامیم شامل ہیں، جس میں مستقل جنگ بندی کی ٹائم لائن اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوجیوں کے مکمل انخلاء شامل ہیں۔حماس کے سینئر عہدیدار سامی ابو زہری نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ حماس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے منظور کی گئی جنگ بندی کی قرارداد پر اتفاق کیا ہے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے مقبوضہ بیت المقدس میں ان سے ملاقات کے دوران غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ بلنکن نے کہا، "میں نے نیتن یاہو سے ملاقات کی اور انہوں نے اس تجویز کے حوالے سے اپنے عزم کا اعادہ کیا،" انہوں نے مزید کہا کہ حماس کی طرف سے امریکا کی طرف سے تیار کردہ جنگ بندی کی قرارداد پر اقوام متحدہ کے ووٹ کا خیرمقدم ایک "امید بخش" علامت ہے۔بلنکن نے کہا، "یہ ایک امید افزا علامت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں حماس کے جواب کا انتظار ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کے روز ایک قرارداد میں امریکا کے تیار کردہ جنگ بندی کے منصوبے کی توثیق کی تھی جس میں اسرائیل کے حمایت یافتہ اقدام کی حمایت کا اظہار کیا گیا اور حماس پر زور دیا گیا کہ وہ اسے قبول کرے۔حماس نے کہا کہ وہ قرار داد کے عناصر کا "خیر مقدم" کرتی ہے اور ثالثوں کے ساتھ مشغول ہونے کی اپنی رضامندی کا بھی اعادہ کرتی ہے۔تاہم، حماس نے نیتن یاہو کے موقف کے برعکس، مستقل جنگ بندی پر اصرار کیا ہے۔