حکومت کو گندم خریداری کی اجازت دی جائے، وزیر اعلیٰ

14 جون ، 2024

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس شوکت علی رخشانی پر مشتمل بینچ نے صوبے میں گندم کی خریداری سے متعلق دائر کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی محکمہ خوراک اور محکمہ خزانہ کے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران محکمہ خوراک کی جانب سے ملازمین اور محکمے کے اخراجات سے متعلق تفصیلات عدالت میں پیش کی گئی ۔سماعت کے دوران وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے عدالت کو بتایاکہ ایک لاکھ 50 ہزار بوری بار دانہ کسانوں کو دے چکے ہیں۔ جن کی خریداری پر 4 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو ایک لاکھ پچاس ہزار بوری گندم کی خریداری کی اجازت دی جائے۔ گندم کی خریداری کیلئے مختص باقی ماندہ رقم دیگر فلاحی کاموں میں خرچ کریں گے۔اس پر چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے کہاکہ جو بار دانہ دے چکے انھیں چھوڑ دیں زیادہ نقصان نہیں ہےاس مد میں مختص باقی رقم بچا لیں۔عدالت کہاکہ محکمہ خوراک کی جانب سے خریدیں گئی گندم افغانستان سمگل ہوجاتی ہے یا گوداموں سڑ جاتی ہے۔وزیر اعلی بلوچستان نے عدالت کو بتایاکہ جعفر آباد اور نصیر آباد میں گندم کی باقی ماندہ رقم سے فلاحی کام کریں گے اس رقم سے نصیر آباد اور جعفر آباد میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر ٹیکنیکل کالج کا قیام عمل میں لایا جائیگا نصیر آباد اور جعفرآباد میں پینے کے صاف پانی کے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔نصیر آباد میں گمبٹ کے طرز پر اسپتال کا قیام عمل میں لائیں گے۔عدالت نے کہاکہ چیف سیکرٹری بلوچستان کی جو کارکردگی خیبر پختونخوا میں تھی وہ یہاں نظر نہیں آرہی۔ عدالت نے کہاکہ وزیر اعلی بلوچستان کے تجاویز دیئے ہیں لیکن فیصلے میں عدالت بھی اپنی تجاویز دے گی بعد ازاں عدالت درخواست پر محفوظ کرلیا۔