برطانوی لیبر پارٹی کا برسراقتدار آنے پر فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا اعلان

14 جون ، 2024

کراچی(نیوز دیسک)برطانیہ کی لیبر پارٹی نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ اگر وہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوگئی تو مشرق وسطی میں نئے امن عمل کو آگے بڑھانے کیلئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گی۔جبکہ حال ہی میں ہونے والے یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات میں فرانس کی بائیں بازو کی جماعت لا فرانس انسومیز کی نمائندہ فلسطینی نژاد خاتون ریما حسن یورپی پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوگئیں، 32 سالہ ریما حسن کی پارٹی ایل ایف آئی نے 9.9 فیصد ووٹ حاصل کئے جبکہ انتہائی دائیں بازو کی نیشنل فرنٹ پارٹی نے 31 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کئے۔رپورٹ کے مطابق نومنتخب رکن پارلیمان ریما انسانی حقوق کی سرگرم کارکن، وکیل اور پناہ گزینوں کی وکیل اور فلسطینی ورثے کی پہلی فرانسیسی شہری ہیں جو یورپی پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوئیں۔علاوہ ازیں،4 جولائی کو ہونے والے برطانوی انتخابات کے حوالے سے رائے عامہ کے جائزوں میں لیبر پارٹی اپنے حریفوں سے بہت آگے ہے۔لیبر پارٹی کے منشور میں کہا گیا ہے کہ ’فلسطینی ریاست فلسطینی عوام کا ناقابل تنسیخ حق ہے۔ہم ایک نئے امن عمل میں حصہ ڈالنے کے لیے فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، جو کہ دو ریاستی حل پر منتج ہو، جس میں محفوظ اسرائیل اور آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست ساتھ ساتھ ہو۔موجودہ کنزرویٹیو پارٹی کی حکومت نے پہلے کہا تھا کہ وہ امن عمل سے پہلے باضابطہ طور پر فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرے گی۔حکومت نے کہا تھا کہ ’مقبوضہ مغربی کنارےاور غزہ کے فلسطینیوں کو ایک قابل اعتبار فلسطینی ریاست اور نئے مستقبل کا سیاسی تناظر فراہم کیا جانا چاہیے۔خیال رہے رواں سال مئی میں آئرلینڈ، ناروے اورا سپین نے باضابطہ طور پر فلسطین کی ریاست کو تسلیم کیا تھا۔