پی پی،ن لیگ مذاکرات کا دوسرا دورمکمل،تیسرے میں معاملات طے ہونے کا امکان

14 جون ، 2024

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان اختلاف رائے ختم کرانے کیلئے جمعرات کو مذاکرات کے دو دور ہوئے اور فیصلہ ہوا کہ باقی باتوں پر عید کے بعد مل بیٹھیں گے ، مذاکرات میں مسلم لیگ (ن) کی نمائندگی اسحاق ڈار،ایاز صادق اور رانا ثناء اللہ جبکہ پی پی پی کی نمائندگی یوسف رضا گیلانی، نوید قمر اور سینیٹر شیری رحمان نے کی، مذاکرات کے دوران پیپلزپارٹی نےن لیگ کیساتھ کئے معاہدوں پر شکووں کی کتاب کھول لی،حالیہ بجٹ پر پی پی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ، ملاقات میں پنجاب میں پیپلز پارٹی کو درپیش مسائل کو اجاگر کیا گیا اور کہا گیا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت مفاہمتی معاہدے پر عملدرآمد میں غیرسنجیدہ ہےعملدرآمد کر کے ہی اکٹھے چل سکتے ہیں ، پنجاب میں پیپلزپارٹی کو انتظامی امور پر نظر انداز کرنے پر بھی تحفظات ہیں، تقرریوں اور ترقیاتی منصوبوں میں پیپلز پارٹی کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے دوران پیپلزپارٹی کو منانے کیلئے ن لیگ کی اعلیٰ قیادت سے رابطے ہوئے ن لیگ نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی،مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا بات چیت ہوئی ہے لیکن ایک نشست میں بات مکمل نہیں ہوسکتی، ایسے بھی کچھ ایشو ہیں جن کا تعلق وزیراعظم سے ہے ،کچھ کا تعلق وزیراعلیٰ پنجاب سے ہے، چاہتے ہیں جو تحریری معاملات طے ہوئے ہیں وہ پورے ہوجائیں، بجٹ پر پیپلز پارٹی کی رائے لی جائے، صرف بجٹ کا معاملہ نہیں پہلے بھی کہا تھا ہمیں پنجاب میں سپیس چاہئے جس کیلئے ماحول بننا ضروری ہےکچھ نکات پر عمل ہوگیا ہے کچھ پر رہ گیا۔مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتےکہاکہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے ملاقات کے دوران کوئی شکوہ شکایت نہیں کی انکی باتیں ہم نے سن لی ہیں اعلیٰ قیادت کو آگاہ کرینگے، ہمارے درمیان زیادہ اختلاف نہیں ہے ۔