سستا پیٹرول؟

اداریہ
15 جون ، 2024

بدھ کے روز38کھرب روپے کے اضافی ٹیکسوں پر مبنی جوبجٹ تجاویز قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں، ان کی منظوری سے قبل ہی کئی ضروری اشیا کے نرخوں میں آنے والے اضافے کے تناظر میں پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں کمی کے امکانات حوصلہ افزا ہیں۔ اطلاعات کے بموجب عالمی منڈیوں میں خام تیل کے نرخوں میں کمی آئی ہے جس کے فوائد عام صارفین تک منتقل کرنے پر غور کیا جارہا ہے ۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اگر اس اتوار سے کمی کی گئی تو یہ مسلسل چوتھی بار ریلیف ہوگا۔ عالمی منڈیوں میں تیل کی ارزانی کے فوائد یکم مئی سے پاکستانی صارفین کو منتقل کرنے کاسلسلہ شروع ہوا ہے جس کا اطلاق16جون کو بھی نظر آنے کا امکان ہے۔ اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بین الاقوامی منڈیوں میں تیل کے نرخوں میں کمی سے استفادہ کرتے ہوئے حکومت نے پیڑول کی قیمت9.25روپے فی لیٹر گھٹا کر259.08روپے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈیزل کے دام270.22روپے سے4.02روپے کمی کے ساتھ266.20روپے فی لیٹر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس وقت عالمی منڈی کی صورتحال یہ ہے کہ ڈیزل90ڈالر اور پیٹرول84ڈالر فی بیرل کا ہوگیا ہے۔ پیٹرولیم نرخوں میں کمی وبیشی کے اثرات ٹرانسپورٹ،مال برداری سمیت کئی مدوں میں منتقل ہوکر عام استعمال کی تمام اشیاکی قیمتوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ ماضی میں پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافے کے اثرات بہت سی چیزوں کی مہنگائی کی صورت میں ظاہر ہوئے۔ اب پیٹرول، ڈیزل وغیرہ کے نرخوں میں کمی کا سلسلہ جاری ہے تو اس کے اثرات مختلف شعبوں اور اشیا پر اسی انداز میں کمی کی صورت میں نظر آنے چاہئیں جس طرح نرخوں میں اضافے کے وقت ظاہر ہوئے تھے۔ اس کے لئے مارکیٹ کے ریٹ کنٹرول کرنے کا نظام زیادہ فعال بنایا جانا چاہئے۔