سیاسی منظر نامہ؛مولانا ایک بار پھر اہم ہوگئے،حکومت ،اپوزیشن دونوں کے منظور نظر

15 جون ، 2024

اسلام آباد ( طاہر خلیل) سیاسی منظر نامے میں مولانا ایک بار پھر اہم ہو گئے ،حکومت اور اپوزیشن دونوں کےـ"منظور نظر ـ"مولانا ٹہرے ۔ وزیر اعظم مولانا کی عیادت کو گئے ،بعد میں وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی مولانا کے گھر کا رخ کیا ،وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی مولانا سے ملاقاتیں ایسے ماحول میں ہوئیں جب پی ٹی آئی کی قیادت میں اپوزیشن کے 8 جماعتی اتحاد نے تحفظ آئین کے بینر تلے حکومت مخالف تحریک چلانے کا اعلان کر رکھا ہے ،اب تک اس تحریک کی 4 میٹنگز ہو چکی ہیں اور تحریک کو ڈرائنگ رومز سے روڈ شو میں بدلنے کی تیاریاں جاری ہیں، مولانا محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں بننے والے اپوزیشن اتحاد کا حصہ نہیں لیکن پی ٹی آئی کے ساتھ ان کی میل ملاقاتوںمیں کافی تیزی آگئی تھی اور مولانا نے عوامی اسمبلی کے ٹائٹل کے ساتھ حکومت کے خلاف جے یو آئی کی طرف سے جلسے جلوس کا اعلان کر رکھا ہے ،مولانا اس حوالے سے حکومت کی پابندیوں کو بھی خاطر میں نہیں لا رہے ۔مولانا اور ن لیگ کے مابین فاصلے انتخابی نتائج سے ہی شروع ہو گئے تھے ، بعد میں افغان مہاجرین کی واپسی اور فلسطین سمیت کئی ایشوز پر ان کے اختلافات واضح تھے ،اسلام آباد میں ذرائع بتاتے ہیں کہ مولانا کی وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے ملاقاتیں جلد رنگ لانے والی ہیں،مولانا تحریک تحفظ آئین کا حصہ نہیں وہ اپنی موجودہ روش برقرار رکھیں گے ، اس کے ساتھ مولانا حکومت میں فوری شمولیت کے خلاف ہیں، پی ٹی آئی کی قیادت ایشوز پر ان کے اختلافات برقرار ہیں، محمود خان اچکزئی نے بھی مولانا کو منانے کی کوشش کی تھی ، خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کی سیاست سے بھی ناخوش ہیں کے پی کے سیاسی منظر نامے میں ایک اہم پیش رفت سابق وزیر اعلیٰ محمود خان کی چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات ہے ، ذرائع کے مطابق پرویز خٹک اب پی ٹی آئی پارلیمنٹرنز میں سرگرم رول ادا نہیں کر رہے ، محمود خان پی ٹی آئی پارلیمنٹرنز اور پی پی پی کے مابین خیبر پختونخواہ کے حوالے سے ایک نئے سیاسی اتحاد کیلئے کوشاں ہیں، اس ضمن میں جلد اعلان بھی متوقع ہے۔