کراچی (عبدالماجد بھٹی)اگر مگر، چونکہ چنانچہ کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کا سفر مایوس کن انداز میں ختم ہوگیا، نہ دعائیں کام آئیں اورنہ قسمت نے یاوری کی۔ بارش کی وجہ سے امریکا آئرلینڈ میچ میں ایک بھی گیند پھینکی مہ جاسکی۔تین میں سے دو میچ ہارنے کے بعد پاکستانی ٹیم میگا ایونٹ سے باہر ہوگئی آئرلینڈ اور کینیڈا بھی ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے۔ امریکا اور آئرلینڈ کا میچ بارش کی وجہ سے نہ ہوسکا۔ صبح سویرے شروع ہونے والی بارش کے بعد آئوٹ فیلڈ کھیل کے لئے فٹ نہ تھی امپائروں نے کئی بار پچ اور آئوٹ فیلڈ کا معائنہ کیا اور کھیل ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ ملک کے کروڑوں شائقین کرکٹ کی نظریں پی سی بی چیئرمین محسن نقوی پر مرکوز ہیں کہ کب اور کس طرح بڑی سرجری کرکے پاکستان ٹیم کو فتح کی راہ پر گامزن کریں گے۔ پاکستان کی نظریں آئر لینڈ پر مرکوز تھیں کہ وہ امریکا کو شکست دے لیکن بارش کی وجہ سے پاکستان کا خواب چکنا چور ہوگیا ۔ بھارت تین مسلسل میچ جیت کر پہلے ہی سپرایٹ میں پہنچ گیا ہے۔ امریکا نے دو میچ جیتے اور ایک میچ بارش کی نذر ہوگیا اس نے پانچ پوائنٹس کے ساتھ تاریخ رقم کردی۔ ہوٹل میں پاکستانی کھلاڑی اس انتظار میں ٹی وی اور موسم پر نظریں جمائے ہوئے تھے کہ امریکا اور آئر لینڈ کے میچ کا نتیجہ کیا آتا ہے۔ بابر اعظم جب سے کپتان بنے ہیں پاکستانی ٹیم کوئی آئی سی سی ایونٹ نہیں جیت سکی ہے۔گذشتہ سال پچاس اوور کے ورلڈ کپ میں بھی پاکستانی ٹیم سیمی فائنل میں کوالی فائی نہیں کرسکی تھی۔ میزبان امریکا نے نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار شرکت کی اورسپر ایٹ میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کر لیا اور 2026کے ورلڈ کپ کے لئے براہ راست کوالی فائی کرلیا۔ پاکستان ٹیم 2014اور2016کے بعد تیسری بار ورلڈ کپ دوسرے راونڈ میں کوالی فائی نہ کرسکا۔ پاکستان ٹیم تین بار فائنل کھیل چکی ہے اور چھ بار سیمی فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کر چکی ہے لیکن امریکا میں خراب کارکردگی نے کروڑں شائقین کو افسردہ کردیا۔ بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان کا آخری گروپ میچ اسی گرائونڈ میں اتوار کو آئر لینڈ کے خلاف کھیلا جائے گا۔ پاکستان ٹیم گذشتہ ورلڈ کپ کی فائنلسٹ تھی لیکن امریکا کے ہاتھوں پہلے ہی میچ میں سپر اوور میں شکست نے ٹیم کو شدید جھٹکا پہنچایا۔ پھر بھارت کے خلاف 120رنز ہدف عبور نہ کرکے اسے مسلسل دوسری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔خیال رہے کہ گذشتہ سات سالوں میں پاکستان جب بھی کسی آئی سی سی ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچا ہے تو اس کی ایک وجہ کسی دوسری ٹیم کے کھلاڑی کا کیچ چھوڑنا یا کوئی بہترین کیچ لیناٹھہرا ہے۔ 2017 کی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کو جب اگلے راؤنڈ تک رسائی حاصل کرنے کے لیے سری لنکا کے خلاف میچ جیتنا لازم تھا تو مڈ آن پر کھڑے تھسارا پریرا نے سرفراز احمد کا کیچ چھوڑا تھا اور پاکستان وہ میچ سرفراز احمد کی نصف سنچری کی بدولت جیتا۔ 2022 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جب پاکستان کو نیدرلینڈز سے ایک معجزے کی امید تھی تو ان کی جنوبی افریقا سے فتح کے درمیان ڈیوڈ ملر حائل تھے۔ ایسے میں فائن لیگ پر کھڑے نیدر لینڈز کے وینڈرمروے نے ایک عمدہ کیچ پکڑ کے جنوبی افریقاکی امیدوں پر پانی پھیرا اور یوں پاکستان کے لیے سیمی فائنل تک رسائی آسان ہوئی۔ نیویارک میں اتوار کوبھارت کو شکست دینے کا ایک سنہری موقع تھا لیکن پھر ایک جیتی ہوئی پوزیشن سےچھ رنز کی شکست کھانے کے بعد پاکستان کے ٹورنامنٹ میں آگے بڑھنے کے امکانات اس کے اپنے ہاتھوں میں نہ رہ سکے۔