اسلام آباد ( ناصر چشتی ،شکیل اعوان، ساجد چوہدری) سینیٹر راجہ ناصر عباس نے کہا کہ آج میری پہلی تقریر ہے اور اگر کچھ میں غلط بول گیا تو سب معاف کرنا۔ سینیٹر سرمد علی نے بھی کہا کہ آج میں ایوان میں پہلی بار بول رہا ہوں۔ سینیٹر مولانا عطاء الرحمٰن نے انتہائی جذباتی تقریر کی اور کچھ ایسے الفاظ بھی کہہ گئے جس کو چیئرمین سینٹ نے کارروائی سے حذف کرا دیا۔ سینٹ میں بجٹ پر بحث کے دوران ارکان کی تعداد بہت کم تھی۔ سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا ہائوس میں ایک بھی منسٹر نہیں ہے، پارلیمنٹ کی اتنی بے توقیری ہے۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا چوبیس گھنٹوں میں چوالیس ہزار مرتبہ انسان سانس لیتا ہے اس پر بھی ٹیکس لگا دیا جائے۔ سنیٹر زرقا سہروردی نے اپنی تقریر میں حکومت کو آڑھے ہاتھوں لیا اور احسن اقبال کو ارسطو قرار دیدیا۔ سنیٹر ناصر محمود اور پی ٹی آئی سینیٹرز کے درمیان نوک جھونک جاری رہی۔ چیئرمین سینٹ نے زیادہ وقت لینے پر سینیٹر زرقا کا مائیک بند کروا دیا اور وہ بغیر مائیک کے ہی بولتی رہیں۔