جبری گمشدگی کے الزام پر اداروں کے سربراہان کو طلب کرینگے، جسٹس محسن کیانی

15 جون ، 2024

اسلام آباد (خبر نگار) ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو بتایا کہ حکومتی کوششوں سے 95 میں سے 91 لاپتہ بلوچ طلبا کو بازیاب کرایا جا چکا ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے کہ عدالتوں نے ابھی تک صرف لاپتہ افراد کی ریکوری پر فوکس کیا ، کبھی اس سے آگے نہیں گئے ، بازیاب ہونے والوں کو بلا کر بیانات ریکارڈ نہیں کئے ، جس دن ایسا کیا آپ کی آدھی حکومت اور آفیشلز پراسیکیوٹ ہو جائینگے ، اداروں پر الزام لگ رہے ہیں توانہوں نے پرفارم کرنا اور الزام کو غلط ثابت کرنا ہے،جبری گمشدگی کے الزام پر اداروں کے سربراہان کو طلب کرینگے،لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہونا چاہئے۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ بلوچ طلبہ کی بازیابی سے متعلق کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے پوچھا کہ آئی ایس آئی ، ایم آئی ، آئی بی ، سی ٹی ڈی ، ایف آئی اے کے عہدیداران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی تھی ، کیا اس کمیٹی نے کوئی ورکنگ کی؟ ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ جس طرح اٹارنی نے کہا تھا لاپتہ افراد کے حوالے سے پیشرفت ہوئی ہے ، خفیہ اداروں کے ممبران اور چیئرمین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی گئی ۔