سندھ بجٹ، تعلیم و صحت ترجیح، تنخواہوں میں22تا 30 فیصد ، پنشن میں 15 فیصد اضافہ

15 جون ، 2024

کراچی( طاہر عزیز، نمائندہ جنگ ) وزیر اعلی ٰسندھ سیدمراد علی شاہ نے جمعہ کو آئندہ مالی سال کیلئے 3056 ارب 27 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کردیا‘بجٹ میں کم از کم اجرت 32 ہزار سے بڑھاکر37 ہزار روپے کردی گئی ہے جبکہ ایک سے 6 گریڈتک کےسرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں30 فیصد، 7 سے 16گریڈ کے ملازمین کے 25 فیصداور گریڈ17اوراس سے زائدکے ملازمین کی تنخواہوں میں22فیصداورپنشن میں 15 فیصداضافے کی تجویزدی گئی،فضائی ٹکٹ ‘ جائیداد‘گاڑیوںسمیت تمام کاروبار پر ٹیکس عائد کیا گیا‘بجٹ میں15 ارب روپے کے خسارے کو بھی ظاہر کیا گیا۔میزانیے میں تعلیم وصحت کو ترجیح دی گئی ‘ نئے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 959.1ارب ،تعلیم 519 ارب، صحت 334 ، لوکل گورنمنٹ 329، امن وامان کیلئے 194 روپے رکھے گئے، نئے بجٹ میں ٹرانسپورٹ کیلئے 56 ، زراعت 58 ، توانائی 77 ، آبپاشی 94 اور ورکس اینڈ سروسز 86ارب روپے مختص کئے گئے ہیں‘کسانوں کیلئے بے نظیرہاری کارڈسکیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مدمیں 8 ارب روپے مختص کئے گئے،جبکہ بے نظیرکارڈ کیلئے 5ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ‘رئیل سٹیٹ سرمایہ کاری پر ویلیو پر دو فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز ہے‘بجٹ میں خدمات پر عائدجنرل سیلز ٹیکس میں2 فیصد اضافہ کر دیا گیا جبکہ تعلیمی اداروں‘ہسپتالوں اور فارم ہائوسز پر بھی ٹیکس نافذ کرنے کی تجویزہے‘ میڈیکل پریکٹیشنرز اور کنسلٹنٹ کو بھی 15 فیصد دینا ہو گا ۔ ریسٹورنٹس میں ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈکے ذریعے ادائیگیوں پر 5 فیصد ٹیکس کم کیا گیا لگژری گاڑیوں پر ڈیڑھ لاکھ سے ساڑھے چار لاکھ روپے تک کا ٹیکس لگانے کی تجویز ہے ۔ کراچی کو پانی فراہم کرنے کیلئے ایک حب کینال جیسی نئی نہر کی تعمیر کیلئے 5 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔ ای انوائسنگ سسٹم نصب نہ کرنے والے کاروباروں پر جرمانہ 10 لاکھ روپے تک کردیا گیا جبکہ دوسری مرتبہ خلاف ورزی پر کاروبار سیل کردیا جائے گا ،ٹیلی کام سیکٹر کے لیے ان پٹس ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد اورسندھ میں انفرااسٹرکچر ایس کی شرح 1.2 فیصد سے بڑھا کر 1.8 فیصد مقرر کی گئی ہے،پیٹرول پمپس اور سی این جی سٹیشنز پر پروفیشنل ٹیکس کی مالیت 5 ہزار سے بڑھا کر 20 ہزار روپے کردیا گیا۔