معاشی استحکام کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا، علی پرویز

15 جون ، 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا ہےکہ معاشی استحکام کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا،معروف صنعتکار عارف حبیب نے کہا کہ بجٹ کے بنیادی فریم ورک میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ، حکومت نے ٹیکس وصولی کیلئے نئے وینیوز کو نیٹ میں لانے کی کوشش کی ہے، سابق نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز نے کہا کہ بجٹ میکرو اکنامک استحکام کی نظر سے بنایا گیا ہے، بجٹ میں آئی ایم ایف کی شرائط پورا کرنے کی کوشش کی گئی ہے،وزیرمملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں اعتماد کسی ایک فیصلے کا نتیجہ نہیں ہے، حکومت نے پاکستان کے استحکام کیلئے ذمہ دار راستہ اختیار کیا ہے، نان فائلرز کیلئے ٹیکس شرح بڑھانے سے وہ ٹیکس نیٹ میں آئیں گے، ریئل اسٹیٹ سے پیسہ نکال کر فارمل اکانومی میں لانے کی کوشش کررہے ہیں، تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس سلیب میں کوئی زیادہ ردوبدل نہیں کیا گیا، سیلز ٹیکس استثنیٰ واپس لے کر کچھ مشکل فیصلے بھی کیے گئے ہیں، بجٹ میں پٹرول اور ڈیزل پر جی ایس ٹی لگانے کی کوئی تجویز نہیں ،پرائیویٹ سیکٹر کیلئے کم از کم تنخواہ بڑھا کر انہیں اپنی تنخواہ بڑھانے کیلئے اشارہ دیا ہے۔ علی پرویز ملک نے کہا کہ آئی ایم ایف کو خدشہ ہے پاکستان نے ستر سال میں وعدے پورے نہیں کیے اس لیے وہ کہتے ہیں اب ہمیں پہلے کر کے دکھائیں، نان فائلرز کیلئے اب ڈاکیومنٹیشن میں آنا بہتر چوائس ہوگی، پنشنز پاکستان کی پبلک فائنانسز کیلئے رسک بن چکی ہیں، آئندہ چند ہفتوں میں ای سی سی اور کابینہ کے ذریعہ سامنے آجائے گا کہ پنشن کو کس طرح ہینڈل کیا جارہا ہے، وفاق میں کون سے محکمے ختم ہوں گے طے کرلیا گیا ہے، اتحادیوں سے بجٹ کی تیاری کے عمل میں مشاورت کی گئی ہے، ن لیگ کی قیادت پیپلز پارٹی سے رابطے میں ہے ان کے تحفظات دور کریں گے۔ معروف صنعتکار عارف حبیب نے کہا رئیل اسٹیٹ اپنی سیل کا سب سے زیادہ ٹیکس دے رہا ہے، ایکسائز ڈیوٹی پراپرٹی پر نہیں صرف پلاٹس پر ہونی چاہئے، کنسٹرکشن یا مکانات پر ایکسائز ڈیوٹی لگا کر حوصلہ شکنی کی جارہی ہے۔ گوہر اعجاز نے کہا بجٹ زیادہ سے زیادہ 5 ٹریلین کے فائنانشل اخراجات پر بننا چاہئے تھا، پچھلے دو سال میں ایکسپورٹرز کی مراعات آہستہ آہستہ ختم کردی گئی ہیں،چالیس صنعتیں کنسٹرکشن انڈسٹری سے جڑی ہوئی ہیں۔