پارٹی میں گروپنگ کرنیوالوں کیخلاف سخت ایکشن لونگا ،بانی PTI

15 جون ، 2024

اسلام آباد (خبر نگار) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ جو جج ہمیں انصاف دینے لگتا ہے اسے پریشرائز کیا جاتا ہے ، چیف جسٹس کو پیغام ہے کہ وہ ملک میں قانون کی حکمرانی قائم کروائیں ، غلط بیانی نہ کی جائے کہ ہم مذاکرات نہیں چاہتے ، جب فیصلے اوپر سے بڑے صاحب کریں گے تو پھر ان سے مذاکرات کا کیا فائدہ؟ ہم نے مشرف دور میں بھی اس کے نمائندے سے مذاکرات کئے ، حکومت سے نہیں ، پارٹی میں گروپنگ کرنیوالوں کیخلاف سخت ایکشن لوں گا۔ گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرگودھا کے جج نے لاہور ہائیکورٹ کو بتایا کہ کیسے خفیہ ادارے نے اس پر دبائو ڈالا، اس جج کے گھر کی گیس کاٹ دی گئی۔انہوں نے کہا کہ رئوف حسن پر حملہ کرکے اس کا منہ کاٹ دیا گیا ، علی زمان پر تشدد کیا گیا،چیف جسٹس کے سامنے قانون کی حکمرانی میں مداخلت ہو رہی ہے، ہمارا پارٹی دفتر توڑ دیا گیا ، قوم سرگودھا کے ایک ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ اور سپریم کورٹ کے تین ججز کو سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کے مطابق ہم نے 13ہزار ارب کا ریونیو اکٹھا کرنا ہے جس میں سے 9 ہزار 8 سو ارب قرض کا سود ادا کرنا ہے، بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے ہمیں ساڑھے 7 ہزار ارب کا قرض لینا پڑے گا، پاکستان تو ڈوب چکا ، یہ ملک صرف سرمایہ کاری سے بچے گاجو قانون کی حکمرانی سے ہی آئے گی ۔ تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکس کا اضافی بوجھ بھی ڈال دیا گیا ،بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جسٹس بندیال کے کہنے پر پی ڈی ایم سے مذاکرات کئے تو کہا گیا بڑے صاحب نے فیصلہ کیا ہے جب تک بندیال ہے الیکشن نہیں ہونگے، سیاستدان ہمیشہ مذاکرات میں ہی جاتا ہے، ہم نے مشرف دور میں بھی اس کے نمائندے سے مذاکرات کئے ، حکومت سے نہیں۔ پارٹی کو پیغام ہے کہ گروپنگ ختم کر کے اکٹھی ہو جائے ، یہ پاکستان کی زندگی موت کا فیصلہ ہے ، اب بھی پارٹی میں جو گروپنگ کرے گا اسے نہیں چھوڑوں گا سخت الیکشن لوں گا۔ صحافی نے سوال کیا کہ خان صاحب آپ کیا چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ مذاکرات کے لئے نمائندہ مقرر کرے ، تب آپ مذاکرات کریں گے؟ تاہم بانی پی ٹی آئی صحافی کے سوال کا جواب دیئے بغیر چلے گئے۔