مناسک حج کا آغاز، منیٰ میں عارضی خیمہ بستی قائم، لبیک کی صدائیں

15 جون ، 2024

کراچی (نیوز ڈیسک) لبیک الھم لبیک کی صداوں کیساتھ لاکھوں عازمین حج کی منیٰ آمد کیساتھ ہی مناسک حج کا آغاز ہوگیا، منیٰ میں دنیا کی سب سے بڑی عارضی خیمہ بستی قائم، حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ہفتہ 15 جون کو ہوگا ، حج کا خطبہ سننے کے بعد عازمین مزدلفہ میں رات کھلے آسمان تلے گذاریں گے۔ عازمین حج منیٰ میں قیام کے دوران عبادات کریں گے اور ہفتے کو صبح وقوف عرفہ کے لیے میدان عرفات روانہ ہوں گے۔ عرفات میں حج کا خطبہ سننے کے بعد ظہر اور عصر کی نماز ملا کر ادا کی جائے گی۔ مغرب سے قبل حجاج کرام مزدلفہ کی طرف روانہ ہوں گے اور وہاں مغرب اور عشا کی نماز اکٹھی پڑھیں گے۔ مزدلفہ میں حجاج کرام رمی جمرات کے لیے کنکریاں اکھٹی کریں گے ۔ اتوار کی صبح حجاج کرام واپس منیٰ روانہ ہوں گے اور رمی جمرات کریں گے جس کے بعد قربانی کی جائے گی اور آئندہ مزید دو روز منیٰ میں قیام اور رمی جمرات کے بعد عازمین کا فریضہ حج مکمل ہو جائے گا۔ رواں برس پاکستان سے تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار اور بھارت سے ایک لاکھ 75 ہزار عازمین سمیت دنیا بھر سے پندرہ لاکھ سے زائد مسلمان یہ مذہبی فریضہ ادا کر رہے ہیں، 4 لاکھ مقامی سعودی شہری بھی حج میں شامل ہیں۔ امسالہ حج کا انعقاد ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب مشرق وسطیٰ میں حالات بہت کشیدہ ہیں اور دوسری طرف مکہ میں شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ مراکش سے تعلق رکھنے والی 75 سالہ زہرہ بن زہرہ نے پر نم آنکھو ں سے کہا، ʼʼہمارے بھائی بہن مر رہے ہیں اور ہم انہیں مرتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔‘‘ دنیا کی دوسری بڑی مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا سے فریضہ حج کے لیے آئیں بلندا الہام نے کہا، ʼʼہم ہر روز دعاکرتے ہیں کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ختم ہو جائے۔‘‘ فلسطینی اتھارٹی نے بتایا کہ اس سال مقبوضہ مغربی کنارے سے 4200 فلسطینی حج کے لئے گئے ہیں۔ سعودی حکومت کی دعوت پر مزید ایک ہزار ایسے فلسطینی بھی حج کے لیے آئے ہیں جن کے اعزہ یا اقارب غزہ کی جنگ میں ہلاک یا زخمی ہو گئے۔ یہ فلسطینی رفح کراسنگ بند ہونے سے پہلے ہی مصر پہنچ گئے تھے۔ سعودی عرب کے مذہبی امور کے وزیر توفیق الربیعہ نے گزشتہ ہفتے خبردار کیا تھا کہ ʼʼکسی سیاسی سرگرمی‘‘ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ جو زائرین فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرناچاہتے ہیں، وہ ایسا کیسے کریں گے۔ لبیک الھم لبیک لا شریک لک لبیک کی تلبیہ کا ورد کرتے لاکھوں حجاج کرام سنت رسول ﷺ زندہ کرتے ہوئے منیٰ میں یوم ترویہ کے لئے جمع ہوگئے، غزہ کی جنگ کے پس منظر میں اور شدید گرمی کے باوجود اس سال پندرہ لاکھ سے زائد مسلمان فریضہ حج ادا کر رہے ہیں۔ عمرہ مکمل کرنے والے عازمین مکہ کے اندر ہوں یا باہر اپنی جگہوں پر احرام باندھ کر نکلتے ہیں۔ 9 ذی الحج کو طلوع آفتاب تک وہاں رہتے ہیں۔ اس کے بعد وہ عرفات کے لیے چل پڑتے ہیں۔ میدان عرفات میں رُکن اعظم کی ادائی کے بعد حجاج کرام دوبارہ منیٰ کے لیے روانہ ہوتے ہیں۔10،11،12 اور13 کو رات مزدلفہ میں گذارتے ہیں۔ حجاج کرام تین دن وہاں رمی جمرات کرتے ہیں۔