اسلام آباد( مہتاب حیدر، تنویر ہاشمی) ایف بی آر نے ایک دن میں تین غیر تصدیق شدہ الیکٹرانک رسیدیں ملنے کی صورت میں دکانوں اور کاروباری مراکز کو سیل کرنے کا اختیار مانگ لیا ہے۔ ایف بی آر اس طرح کے سخت اقدامات کے ذریعے آئندہ مالی سال میں 70 ارب روپے جمع کرنا چاہتا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ نے جمعہ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے سامنےکہا کہ سیلز ٹیکس ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے تحت یہ اختیارات طلب کیے گئے ہیں، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و ریونیو کا اجلاس سینٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہا جس میں فنانس بل 2024 پر سفارشات پر غور و خوض اور حتمی شکل دی گئی۔اجلاس میں سیلز ٹیکس کی شقوں پر خصوصی توجہ دی گئی۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) سسٹم کے بغیر ہر ہفتے تین رسیدیں رکھنے والے کسی بھی کاروباری ادارے کو بندش کا سامنا کرنا پڑے گا،سینٹ قائمہ کمیٹی نے سٹیشنری پر عائد کیا جانیوالا سیلز ٹیکس مسترد کر دیا اور ہدایت کی ہےکہ سٹیشنری کی مصنوعات کو سیلز ٹیکس سے چھوٹ دی جائے کیونکہ ملک میں دو کروڑ25لاکھ بچے پہلے ہی سکولوں سے باہر ہیں ، پانچ سے 16سال تک کی عمر کے بچوں کی تعلیم سٹیشنری پر سیلز ٹیکس سے سخت متاثر ہوگی ،چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ایف بی آر میں ڈیجٹیائزیشن کا نظام بنانے میں اڑھائی سال لگیں گے ، گزشتہ پی او ایس سسٹم میں کچھ افراد نے فراڈ کیا تھا ، اب پی او ایس سسٹم تیار کرنیوالی کمپنیوں کو ایف بی آر لائسنس دے گا، گزشتہ فراڈ میں ایف بی آر کے لوگ ملوث تھے ، فراڈ کا دیر سے معلوم ہوا، کچھ سیلز ایسی تھیں جن کو پی او ایس سے ریکارڈ ہٹا دیاگیا تھا ، اب نئے پی او ایس سسٹم کےلیے تیسرے فریق سے لائسنس والی کمپنی کو یہ کام دیاجائے گا، اب فراڈ پر سزائوں میں اضافہ کر دیاگیا ہے، کوئی بھی کاروبار جس کی ایک ہفتہ میں پانچ رسیدیں بغیر پی او ایس سسٹم کے آئیں گی اس کو ایک ہفتہ کےلیے سیل بھی کیا جائے گا،پہلے ریسٹورنٹ پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد تھا اب ایک ہفتہ کےلیے سیل بھی کیاجائے گا، سینٹر شیری رحمان نے کہاکہ ریٹیلرز کریڈٹ کارڈ نہیں لیتے، چیئرمین ایف بی آر نے کہا کریڈٹ کارڈ پر ادائیگی کو یقینی بنایاجائے گا، پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی 60 روپے سے 80 روپے فی لیٹر کرنے پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ موٹر سائیکل والوں کے لیے پٹرول کا مختلف ریٹ ہونا چاہئے، حکام نے بتایا کہ پٹرول کی 50 فیصد کھپت موٹر سائیکل میں ہوتی ہے، گاڑیوں اور موٹر سائیکل کو مختلف ریٹ پر پٹرول دینا ممکن نہیں، چیئرمین کمیٹی نے کہا اگر انڈونیشیا کی حکومت موٹرسائیکل والوں دے سکتی ہے تو پاکستان میں کیوں ممکن نہیں ، سینیٹر محسن عزیز کمیٹی نے ہائی اوکٹین پر پٹرولیم لیوی 100 روپے کرنے کی سفارش کر دی ،کمیٹی نے موٹرسائیکل والوں کے لے سبسڈی دینے کے معاملہ پر آج ہفتہ کو وزیر پٹرولیم سے بریفنگ طلب کر لی، کمیٹی میں پاکستان سوفٹ ویئر ہاوسز ایسوسی ایشن پاشا کی جانب سے بریفنگ دی گئی اور کمیٹی کو بتایا گیا کہ کمپنیوں کے پے رول ٹیکس کو کم کیا جائے تو سرمایہ کاری بڑھے گی۔
اسلام آباد آپریشن بنیان مرصوص میں پاک بحریہ کے کردار کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے وزیراعظم شہباز شریف آج...
لاہوروفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان نے سفارتی سطح پر بھی دشمن کوناکامی سے دوچار...
لاہور پاکستانی کوہ پیما سرباز نے دنیا کی 8 ہزار میٹر سے بلند تمام چوٹیاں بغیر مصنوعی آکسیجن سر کرکے نئی...
اسلام آبادآبپاشی کیلئے پانی کی قیمت اور پانی وصولی کو بہتر بنانے کیلئے بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم...
اسلام آباد قومی اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفہ کے بعدآج برو زپیر شام پانچ بجے پارلیمنٹ ہا ئوس اسلام آ باد...
اسلام آباد بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جون 2025 کے آخر تک انٹیگریٹڈ انرجی پلان ...
اسلام آباد آئی ایم ایف نے ریزیلینس سسٹین ایبلٹی فسیلٹی فنڈنگ کے تحت طے شدہ شرائط کو پورا کرنے کے لیے آئندہ...
کراچیوزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایک فورم کی میزبانی کی جس کا مقصد وفاقی وزراء اور صنعتکاروں کی قیادت...