55 فیصدشہری پنجاب حکومت کی کارکردگی سے خوش،سروے

17 جون ، 2024

لاہور (خصوصی نمائندہ،جنگ نیوز)وزیراعلیٰ مریم نوازکے اقتدار کے100 دن ، سروے میں 55 فیصد شہری صوبائی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن،مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کو بطور وزیراعلیٰ پنجاب عہدہ سنبھالے 100 روز ہوچکے ہیں اور وہ پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ ہیں۔عوامی آرا جاننے والے ادارے انسٹیٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ (آئی پی او آر) نے مریم نواز کی 100 روز کی کارکردگی پر سروے کروایا ہے۔سروے میں صوبہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے 18 سال سے زائد عمرکے 2010 لوگوں سے رابطہ کیا گیا جن میں 65 فیصد مرد اور 35 فیصد خواتین شامل تھیں، سروے میں شامل افراد کی اکثریت یعنی 60 فیصد تعداد دیہی آبادی جبکہ 40 فیصد شہری آبادی پر مشتمل تھی۔سروے میں شامل 55 فیصد شہریوں نے حکومت کی 3 ماہ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔سروے میں 35 فیصد افراد صوبائی حکومت کی کارکردگی سے غیر مطمئن تھے، حکومتی کارکردگی پر عدم اعتماد کرنے والوں کی شرح شہروں کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں زیادہ رہی اوران افراد کی 51 فیصد تعداد کو حکومتی کارکردگی میں بہتری کی کوئی امید نہیں۔حکومتی کارکردگی سے متعلق سوال پر 10 فیصد نے کوئی جواب نہیں دیا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہوا ہے اور سروے میں مریم نواز کی مقبولیت کے سوال پر 60 فیصد نے کہا کہ 3 ماہ میں ان کی مقبولیت بڑھی ہے۔ 37 فیصد نے اس سوال کا ’ناں‘ میں جواب دیا،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے والد سے محبت کے عالمی دن پر جاری پیغام میں کہا ہے کہ اپنی ہر کامیابی اپنے والد نواز شریف کے نام کرتی ہوں بہتر مستقبل یقینی بنانے کے لیے باپ کی قربانیوں کو تسلیم کیجیے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آج اپنے بچوں کی پرورش اور رہنمائی میں والد کے انمول کردار کو تسلیم کرنے کا دن ہے۔ ہر والد کی خاموش قربانیوں کوتسلیم کرنا چاہیے، جو اکثر نظر انداز کر دی جاتی ہیں۔ بہترمستقبل یقینی بنانے کے لیے باپ کی قربانیوں کو بھی تسلیم کیجیے، والد شجر سایہ دار ہے، جو تپتی دھوپ میں بچوں کیلیے گھنا سایہ بن جاتا ہے اور اس کا کوئی نعم البدل نہیں۔ اولاد کی تربیت اور بہتر پرورش میں والد کے شفیق کردار کی اہمیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔مریم نواز نے کہا کہ میں اپنی ہر کامیابی والد گرامی نواز شریف کے نام کرتی ہوں، جو ہر مشکل میں میرا حوصلہ ہیں۔ خوش قسمت ہوں جو مجھے محمد نواز شریف جیسے والد ملے، ان کی بیٹی ہونے پر ناز ہے۔ ہر روز والد سے دعائیں لے کر نکلتی ہوں اور واپس آ کر سب سے پہلے انہیں سلام کرتی ہوں۔ والدین کی عزت وتکریم کرنے والے اور انہیں اُف تک نہ کہنے والے ہی دنیا اور آخرت میں سرخرو ہوتے ہیں۔