جے یو آئی نے فنانس بل میں 3 بڑی ترامیم پیش کردیں

17 جون ، 2024

اسلام آباد (محمد صالح ظافر ، خصوصی تجزیہ نگار) جمیعت العلمائے اسلام (فضل الرحمٰن ) نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے فنانس بل میں تین بڑی ترامیم پیش کردی ہیں ، جے یو آئی کے پشاور سے رکن اسمبلی حاجی نور عالم خان نے ’’جنگ‘‘ سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے اس امر پر تعجب کا اظہار کیا ہے کہ حکومت عوام کی خیرخواہی کا دم بھرنےکا دعویٰ کرتے نہیں تھکتی اور اس حوالے سے آئے روز بلند آہنگ دعوے کئے جاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جے یو آئی کی تجاویز کے ذریعے تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس میں اضافے ، پیٹرول پر لیوی بڑھانے اور سولر پینلز پر ٹیکس عائد کرنے کی مزاحمت کی گئی ہے ۔ اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ عوام کی جیب پر پڑنے والے اس ناقابل برداشت بوجھ کو بجٹ تجاویز سے خارج کردیا جائے۔ جمیعت العلمائے اسلام کے پشاور سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی حاجی نورعالم خان نے قومی اسمبلی سیکریٹیریٹ میں نوٹس دائر کردیا ہے ۔ جس میں فنانس بل میں ان تبدیلیوں کا تقاضا کیا گیا ہے ۔ سیکریٹیریٹ نے نوٹس وفاقی وزارت خزانہ کو ارسال کردیا ہے ۔ حاجی نور عالم نے کہا کہ ٹیکس تجاویز پر مرتب کرتے ہوئے حکومت اپنے دعوؤں اور وعدوں کو یکسر بھول جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا پہلے سے بوجھ کم ہے جو ان تجاویز میں ان پر بطور خاص نئے ٹیکس لگا دیئے گئے ہیں ۔ سرکاری اور غیر سرکاری ملازمین پر عائد متذکرہ اس نئے ٹیکس کو کسی طور برداشت نہیں کیا جائے گا ۔اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے وہ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں ۔ جمیعت العلمائےاسلام نے عوام سے راحت رسانی کا وعدہ کررکھا ہے وہ کسی بھی نئے اور ظالمانہ ٹیکس کو نافذ نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ شہریوں کو دو قسم کی خریداری پر متعدد بار واجب ٹیکس ادا کرنا پڑتے ہیں ۔ بجلی اور گیس کے نرخوں میں بے تحاشہ اضافہ کردیا گیا ہے ان خدمات کے نرخ بڑھانے کے لئے آئے دن نئے ٹیکس لگا دیئے جاتے ہیں اور اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھانے کی کسی کاروائی کی حمایت نہیں کی جاسکتی ۔ ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول اور پیٹرولیم کی دیگر مصنوعات کے نرخ بڑھانے سے ضرورت کی ہر چیز کی قیمت بڑھ جاتی ہے ۔ پاکستان میں پیٹرولیم کی مصنوعات پہلے ہی بہت گراں ہیں اگر لیوی کی موجودہ شرح کو بڑھایا گیا توپیٹرول کی قیمتوں میں حالیہ برائے نام کمی سے پیدا شدہ خیرسگالی کا ماحول حکومت کے لئے غارت ہوجائے گا ۔ لیوی میں اس اضافے کی اس تجویز کو فوری طور پر واپس لیا جائے ۔حاجی نور عالم کا کہنا تھا کہ شمسی توانائی سے چلنے والےسولر پینل صارفین ہی نہیں بلکہ معیشت کےلئے بھی آسودگی فراہم کرتے ہیں ۔ یہ امر ناقابل فہم ہے کہ حکومت سولر پینل لگانے کی حوصلہ افزائی کرنےاور سلسلے میں صارفین کو رعایتیں فراہم کرنے کے بجائے ان پر بھی محصولات کی تلور چلانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کی تجاویز پر خاطر خواہ اور فوری توجہ نہیں دی گئی تووہ پارلیمنٹ میں موجود دیگر سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے پر مجبور ہوجائیں گے ۔ان کی جماعت قبل ازیں ان بجٹ تجاوزیز کو مستردکرچکی ہے ۔قومی اسمبلی کے سیکریٹری سید طاہر علی نے حاجی نور عالم کی تجاویز کو وصول کرکے ڈائری نمبر جاری کردیا ہے ۔اس دوران ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ دیگرجماعتوں سے تعلق رکھنے والے حزب اختلاف کے ارکان دوسری مدات پر ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف بڑی تعداد میں تجاویز پیش کررہے ہیں جن کا سلسلہ عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے فوری بعد شروع ہوجائے گا۔ سنی اتحادکونسل فنانس بل میں کٹوتی پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اس سے پہلے وہ ٹیکسوں کے خلاف تجاویز بھی پیش کرے گی ۔ بجٹ کے حوالے سے قومی اسمبلی میں مزید بحث آئندہ جمعرات سے شروع ہوگی۔