پنشنرز ایسوسی ایشن کامطالبات حل کیلئے قانون سازاسمبلی میں احتجاج ،مطالبات کے حق میں نعرہ بازی

25 جون ، 2024

مظفرآباد (آئی این پی) پنشنرز ایسوسی ایشن آزاد کشمیر کے زیراہتمام مطالبات کے حل کیلئے قانون ساز اسمبلی کے اندر احتجاج کیا گیا، بزرگوں نے شدید دھوپ میں خاموش احتجاج کیا، پنشنرز کو بوجھ سمجھنے والوں کی تربیت سرے سے ہی غلط ہوئی ہے، حکومتی نااہلی کے باعث بیوہ بیٹی/بہو کی پنشن بند کرنا شدید ناانصافی قراردیتے ہوئے فی الفوربحالی اورتین ماہ کے بقایاجات کا مطالبہ کردیا، آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے موقع پر احتجاج کریں گے، احتجاجی مظاہرے میں راجہ ممتازخان، سید نذیرحسین شاہ، محبوب اعوان، قاضی صدیق، پروفیسر افضل اعوان، شیخ جہانزیب، مظفر حسین منہاس، حمید اعوان، پروفیسرالطاف ،عبدالقیوم، محمدنذیر مغل، سردارمحمد فاروق ،مسعود احمد اعوان، گل زمان اعوان، نذیرقریشی نے شرکت کی۔ اس موقع پر رہنمائوں نے کہا کہ حکومت پنشنرز کے چارٹرآف ڈیمانڈ میں تین ماہ کے بقایاجات بحساب10فیصد، بیوہ بیٹی کی پنشن بحالی،100 فیصد پنشن میں اضافہ، پنشن اصلاحات کے نام پر کسی قسم کی ترامیم ناقابل قبول ہے، پنشن پر10فیصد ٹیکس کو مسترد کرتے ہیں، اردلی الاؤنس کی شرح وفاق کے مطابق کی جائے۔ علاج معالجہ کی ایل پی ختم کرنا ظالمانہ اقدام ہے، اسے فوری طور پر بحال کیا جائے۔ پنشنرز نے کہا کہ 10فیصد بقایاجات ازیکم اپریل تا30جون 2022ریلیف دینے کا اعلان وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہبازشریف نے کیا تھا لیکن چاروں صوبوں سمیت جی بی کے پنشنرز کو بقایاجات مل چکے ہیں، آزادکشمیر کے پنشنرز کو ابھی تک نہیں ملے، یہ نااہلی وزیراعظم آزادکشمیر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیوہ بیٹی کی پنشن پاکستان کے چاروں صوبوں اورگلگت بلتستان میں دی جارہی ہے، پنشنرز کو بوجھ سمجھنے والوں کی تربیت کی غلط ہوئی ہے، تب ہی یہ بیوروکریسی اورحکمران پنشنرز کو بوجھ سمجھ رہے ہیں، پنشن بوجھ نہیں کرپشن بوجھ ہے، آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پرپنشن پر ٹیکس لگانے والے ہوش کے ناخن لیں۔