بھارت، اپوزیشن احتجاج کے درمیان نئے پارلیمانی اجلاس کا آغاز

25 جون ، 2024

نئی دہلی (صباح نیوز)حالیہ عام انتخابات کے بعد اپوزیشن کے شدید احتجاج کے درمیان بھارت کی اٹھارہویں پارلیمان کا پہلا اجلاس شروع ہو گیا۔ اس مرتبہ بی جے پی کی قیادت والی مودی حکومت دو علاقائی جماعتوں بہار کی جنتا دل یونائٹیڈاور آندھرا پردیش کی تیلگو دیشم پارٹی کے سہارے قائم ہے ،پارلیمان کا اجلاس شروع ہونے سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمان کو اتفاق رائے سے چلانے پر زور دیا۔انہوں نے کہا،" حکومت چلانے کیلئےاکثریت کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ملک چلانے کے لیے اتفاق رائے بہت ضروری ہوتا ہے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ سب کے اتفاق رائے سے ملک کی خدمت کریں۔"انہوں نے تاہم اپوزیشن سے ذمہ دارانہ رول ادا کرنے کی اپیل کی۔ انہو ں نے کہا،" عوام کو یہ توقع رہتی ہے کہ ایوان میں بحث ہو، لوگ یہ نہیں چاہتے کہ نکھرے ہوتے رہیں، لوگ نعرے بازی نہیں چاہتے۔ ملک کو ایک ذمہ دار اپوزیشن کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام نے انہیں تیسری مرتبہ حکومت کا موقع دیا ہے، اس لئے ذمہ داری بھی تین گنا بڑھ جاتی ہے۔ مودی کا کہنا تھا،" تیسرے دور حکومت میں ہم پہلے سے تین گنا زیادہ محنت کریں گے، اس نئے عزم کے ساتھ ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔