اسلام آباد،پشاور(جنگ نیوز، ایجنسیاں)گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ عزم استحکام آپریشن کی حمایت کرتا ہوں۔بہتر ہوتاآپریشن کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جاتا۔ وزیر اعلیٰ نے صوبائی کابینہ کو اعتماد میں لئے بغیر آپریشن کی حمایت کردی۔جن لوگوں نے دہشت گردوں کی حمایت کی، ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔ جبکہ وزیر اعلیٰ امین گنڈا پورکا کہنا ہے کہ ا یپکس کمیٹی اجلاس میں کسی آپریشن کا ذکر نہیں ہو۔امن و امان پر بات ہوئی اور انعامات دینے کی بات کی گئی جسے عزم استحکام پاکستان کا نام دیا گیا، کس سائز میں آپریشن ہونا ہے کچھ نہیں کہہ سکتے، عوام اور صوبوں کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔ ادھر وزیر اعظم نے آپریشن پر کابینہ کا اعتماد میں لینے کیلئے آج اجلاس طلب کرلیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی پشاور میں اے این پی کے باچا خان مرکز پہنچ گئے۔ گورنر نے اے این پی کی اعلی قیادت سے ملاقات کی جس میں سیکورٹی و سیاسی معاملات پر بات چیت کی گئی۔بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ جن لوگوں نے دہشت گردوں کی حمایت کی، ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔ بہتر ہوتا کہ آپریشن کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لیا جاتا۔ وزیر اعلیٰ نے صوبائی کابینہ کو اعتماد میں لئے بغیر آپریشن کی حمایت کردی، سیاسی جماعتوں کے تحفظات وزیر اعظم ، صدر پاکستان کے سامنے رکھوں گا، بحیثیت گورنر عزم استحکام آپریشن کی حمایت کرتا ہوں۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نےعمران خان سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپیکس کمیٹی میں پالیسی بتائی گئی مگر کسی قسم کے آپریشن کا ذکر نہیں ہوا۔ اپیکس کمیٹی میں پالیسی بتائی گئی لیکن کمیٹی میں کسی بھی قسم کے آپریشن کا ذکر نہیں تھا، امن و امان کے حوالے سے بات ہوئی اور انعامات دینے کی بات کی گئی جسے عزم استحکام پاکستان کا نام دیا گیا۔ ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، ہم نے سی ٹی ڈی سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط کیا، افغان صدر اشرف غنی کی حکومت ہمارے مخالف تھی، عمران خان افغانستان گئے اور بات چیت کی، ہماری حکومت میں جنرل فیض تین سال تک افغانستان سے انگیج رہے لیکن جنرل باجوہ نے جنرل فیض کو ہٹا دیا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ جنرل باجوہ کہتے تھے، جنرل فیض بہترین آرمی چیف بن سکتا ہے۔ باجوہ کا امریکا یا نواز شریف کے ساتھ پلان تھا کہ جنرل فیض کو ہٹا دیا جائے اور اسے ہٹا دیا گیا اور پھر پاکستان تحریک انصاف کو ختم کرنے پر لگ گئے۔آپریشن عزم استحکام پر انہوں ںے کہا کہ آئی ایس پی آر کی پالیسی کے بعد بات کروں گا ۔آپریشن ہوگا یا نہیں، جب تک آئی ایس پی آر کلئیر نہیں کرے گا کہ کس سائز میں آپریشن ہونا ہے کچھ نہیں کہہ سکتے، اس حوالے سے عوام اور صوبوں کو اعتماد میں لینا ضروری ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا ضروری ہے کیوں کہ ہم نے جانی و مالی نقصان اٹھایا ہے۔بلاول نے پوری دنیا کا چکر لگایا مگر افغانستان نہیں گیا۔ ان کو پاکستان اور فوج کی پروا نہیں ۔ پہلے بات چیت نہیں کی اور اب بات چیت نہ کرنے سے مسئلہ بڑھتا جارہا ہے۔بات چیت ہونی چاہیے۔ افغانستان سے بات چیت کرنی ہے تو ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ باجوہ نے ایک پارٹی کو ختم کرنے کے لیے ملک کا نقصان کیا، معاشی مسائل سے ہمیں لڑنا ہے، ہمارے لوگ شہید ہوئے، دہشتگردی کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں ہم امن چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ مذاکرات کے لیے کہا ہے کوئی بھی مذاکرات نہیں ہوئے، اداروں کے ساتھ یا وفاقی حکومت کے ساتھ بات نہیں ۔ ٹرم اینڈ کنڈیشن مذاکرات پر شرائط یہی ہوں گی کہ مینڈیٹ واپس کیا جائے اور 9 مئی پر کمیشن بنایا جائے۔ آپریشن کی کوئی کلیریٹی نہیں ۔ میں آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں۔ میری جو بھی ملاقات ہوئی وہ ایک پروگرام میں ہوئی ہے۔ آئینی طور پر گورنر کا صوبے میں کوئی کام نہیں ۔ میرے اوپر الزامات لگائے گے اب ہتک عزت کے لیے تیار رہے۔ سیاسی سسٹم میں میرا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ میری پارٹی کا نشان لیا گیا۔ ووٹ چوری کیا گیا۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم بجلی بنانے والا صوبے ہیں جو لائن لائسز ہورہے ہیں۔ اس کی وجہ کوئی اور ہے۔ حکومت سے ڈیل ہوئی یہ بیان سے ہٹ گے میں نے بجلی بند کردی۔ 22 سو ارب آپ آئی پی پیز کو دے رہے ہیں اور 1510 ارب روپے جو ہمارے دینے ہیں وہ دے نہیں رہے۔ ہم نے ایک مہینے میں 1 ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔ ہم حقوق لینا چاہتے ہیں۔ میری ملاقات محسن نقوی سے نہیں وزیر داخلہ سے ہوتی ہے۔ پھر بات چیت ہوگی۔اگر ہمارے مطالبات نہ مانے تو ہمارا ری ایکشن بھی آپ کے سامنے ہوگا۔ دریں اثنا وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کرلیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں آپریشن ’عزم استحکام‘ پر وفاقی کابینہ کو اعتماد میں لیاجائےگا۔ آپریشن ’عزم استحکام‘ شروع کرنے کے حوالے سے کابینہ سے منظوری لی جائےگی جب کہ اجلاس کے دوران آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے بعض تجاویز کو واپس لینے کا فیصلہ بھی متوقع ہے۔
پشاورخیبرپختونخوااسمبلی میں حکومتی ممبران نے 190ملین پاؤنڈز کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کوملنے والی...
لاہور پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارش کی پیشینگوئی کی گئی ہے۔ اس دوران راولپنڈی‘ اٹک‘ جہلم اور چکوال میں بارش...
نئی دہلیبھارتی فوج نے ریاست چھتیس گڑھ میں علیحدگی پسندوں کیخلاف نام نہاد ملٹری آپریشن کی آڑ میں 12شہریوں کو...
لاہور سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نےکہا ہےکہ190ملین پائونڈ والا کیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے،سزا دیوار پر...
اسلام آباد متحدہ عرب امارات نے بھی پاکستان کے دو ارب ڈالر کے ڈیپازٹس روول اوور کردیے۔اس حوالے سے اسٹیٹ بینک...
راولپنڈی ضلع خیبر کےعلاقے تیراہ میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں5خوارج ہلاک ہوگئے۔آئی ایس پی آر کے...
پشاور الیکشن کمیشن نے ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرنے پر خیبرپختونخوا اسمبلی کے33اراکین کی رکنیت معطل کردی ہے جن میں...
راولپنڈی پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپارکو نے مقامی سطح پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ EO-1لانچ...