بجٹ میں تمام شعبوں کو ترجیح دی گئی ، حکومتی ارکان ، صوبے کی تقدیر نہیں بدلے گی ، اپوزیشن

25 جون ، 2024

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان اسمبلی میں حکومتی ارکان نے کہا ہے کہ صوبے کے معاشی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے تاریخی بجٹ پیش کیا ہے ، بجٹ میں صوبے کے تمام شعبوں کو ترجیح دی گئی ہے جس کا فائدہ بلوچستان کے عوام تک پہنچے گا جبکہ اپوزیشن نے کہا ہے کہ بجٹ کا جائزہ لیا جائے تو واضح ہوگا کہ بجٹ میں کوئی ایسا منصوبہ نہیں جس سے صوبے کی تقدیر بدلے ، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پیر کو ایک گھنٹے کی تاخیر سے اسپیکر کیپٹن (ر) عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت شروع ہوا ۔اجلاس میں اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری نے مالی سال 2024-25 کے بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کا جائزہ لیا جائے تو واضح ہوگا کہ بجٹ میں کوئی ایسا منصوبہ نہیں جس سے صوبے کی تقدیر بدلے ، ضرورت اس بات کی ہے کہ تعلیم کے لئے اچھے منصوبے بجٹ میں شامل کئے جائیں لیکن تعلیم کے شعبے میں صرف 535 اسامیاں رکھی گئیں ہیں جبکہ صرف خضدار میں 66سکولز بند ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے شہری علاقوں میں سیوریج کے نظام کی درستی کے لئے رقم رکھی جانی چاہئے ، انہوں نے تجویز دی کہ لوکل گورنمنٹ کے لئے بجٹ میں مزید اضافہ کیا جائے ، زراعت کو مزید مستحکم کیا جائے ، صنعت کے شعبے پر توجہ دی جائے شاہراہوں کی تعمیر کے لئے شامل منصوبوں کا از سر نو جائزہ لیا جائے اور جہاں ضرورت ہے پہلے وہاں سڑکیں تعمیر کی جائیں ، واٹر سپلائی اسکیموں کو سولر پر منتقل کیا جائے ، سرپلس میں موجود رقم کو اجتماعی نوعیت کے منصوبوں پر خرچ کیا جائے ، صوبے میں لیویز کی تنخواہیں پولیس اور پولیس کی تنخواہیں دیگر صوبوں کے ملازمین کے برابر کی جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ حکومت ہماری تجاویز کو بجٹ میں شامل کرئے گی ۔ انہوں نے تجویز دی کہ وزیراعلیٰ بلوچستان وفاق کے ذمہ واجب الادا رقم لانے کے لئے کمیٹی بنائیں ۔ صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی میر ظہور بلیدی نے کہا کہ بجٹ بلوچستان کے عوام کے لئے خوش آئند ثابت ہوگا ،2024کا بجٹ صوبائی حکومت نے محنت اور لگن اور عوامی جذبات سے سرشار ہوکر پیش کیا ہے جس میں صوبے کے تمام شعبوں کو ترجیح دی گئی ہے جس کا فائدہ بلوچستان کے عوام تک پہنچے گا انہوں نے کہا کہ گزشتہ بجٹ میں اراکین اسمبلی کے ایسے منصوبوں شامل تھے جنکا فائدہ انہیں الیکشن میں پہنچنا تھا موجودہ حکومت نے 1751 ایسے منصوبے منظور کئے جن کے مثبت اثرات ثابت ہوئے تھے، 2172اسکیمات کے لئے ایلوکیشن جاری کرکے انہیں مکمل کیا گیا انہوں نے کہا کہ بجٹ پی ایس ڈی پی کا نام نہیں بجٹ پر اراکین اسمبلی کی تنقید کا جائزہ لیں گے، انہوں نے کہاکہ وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کی مختلف شاہراہوں سمیت اہم نوعیت کے منصوبوں کے لئے رقم مختص کی گئی ہے ہماری سوچ پورے صوبے کی خدمت کرنا ہے اور یہ خدمت جاری رکھیں گے ۔ صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ صوبے کے معاشی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے تاریخی بجٹ پیش کیا ہے تعلیم کے لئے بجٹ کا 12 فیصد مختص کیا گیا ہے ۔