جو کچھ پہلے ہوا ، کیا کسی اور نے ڈالا کسی اور پر ، وزیراعلیٰ کے پی

25 جون ، 2024

راولپنڈی (ایجنسیاں)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہجو کچھ پہلے ہوا، کیا کسی اور نے ڈالا کسی اور پر‘ اپیکس کمیٹی اجلاس میں عزم استحکام کے ساتھ لفظ آپریشن کا ذکر نہیں تھا‘آپریشن کے خدوخال واضح نہیں‘عمران خان نے کبھی کسی کو آرمی چیف بنانے کا نہیں کہا تھا‘جنرل قمر باجوہ خود بانی پی ٹی آئی کو کہتے تھے کہ جنرل فیض بہترین آرمی چیف ہوں گے‘دہشت گردی میں اضافہ جنرل فیض حمید کو ہٹانے کے بعد ہوا۔جنرل فیض کو ہٹانے کی وجہ حکومت گرانے کا پلان تھا‘آرمی چیف یا ڈی جی آئی ایس آئی سے ملاقات ہوئی تو سب کے سامنے ہوگی‘ ان سے ملنا چاہتا ہوں ان کو بھی ہم سے ملنا چاہیے۔اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ایپکس کمیٹی اجلاس میں ایک پالیسی بتائی گئی تھی‘اس معاملے پر پارلیمان کو اعتماد میں لینا ضروری ہے‘ اس طرح کی کسی بھی چیز کی اجازت نہیں ہوگی‘اگر انہوں نے ایسا کچھ بھی کرنا ہے تو جب پلان سامنے آئے گا تو بات ہوگی لیکن فی الحال کوئی پالیسی نہیں آئی ہے۔ جو کچھ پہلے ہوا، کیا کسی اور نے ڈالا کسی اور پر اور جس طریقے سے ایک پارٹی کے خلاف باجوہ نے اس طرح کی تبدیلی کر کے اپنے کوئی اور مقاصد حاصل کرنے تھے تو اس کا نقصان صرف پاکستان کی عوام کو ہوا ہے، باجوہ کہاں ہے آج ؟ وہ تو چلے گئے ہیں‘ اب گھوم رہے ہیں مگر ہم نے یہاں رہنا ہے اور اسے بھگتنا ہے‘ہم پاکستان میں امن کے لیے ہر حد تک جانے کے لیے تیار ہیں‘عمران خان پاکستان کیلئے بات چیت پر تیار ہیں‘ مذاکرات کی ٹرم اور کنڈیشنز مینڈیٹ چوری کے حوالے سے ہوں گی اور 9 مئی کے ایک کمیشن کی تشکیل سے متعلق ہوگی‘مینڈیٹ چوروں کے ساتھ ہم بیٹھیں گے تو یہ نہیں ہوگا۔پہلا سوال ہے کہ کیا آپریشن ہونا ہے؟ کیسے ہونا ہے، کہاں ہونا ہے تو پہلے ہمیں اس پر وضاحت چاہیے پھر کوئی اور بات ہوگی۔