وڈھ کا بازار آج بھی کچا ، اسکول بند ہے ، سابق وزیراعظم کے دیئے 10ارب کہا ں گئے ، میر جہا نزیب سے وزیراعلیٰ کا سوال

25 جون ، 2024

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بجٹ صرف پی ایس ڈی پی نہیں بجٹ پر بحث الزامات کی بنیاد پر نہیں دلائل کی بنیاد پر کی جائے ۔ یہ بات انہوں نے پیر کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بی این پی کے رکن اسمبلی میر جہانزیب مینگل کے بجٹ پر بحث کے دوران اظہار خیال پر وضاحت کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ 2013ء کی اسمبلی میں سردار اختر مینگل ہمارے ساتھ رکن اسمبلی تھے ، انہوں نے اسمبلی میں ایک سوالپوچھا تھا کہ جس کا ان کو جواب دیا گیا تھا ، ذاتی اختلافات کو اسمبلی کی زینت بنانے کی بجائے رکن اسمبلی نے جن کا ذکر کیا ہے جو ان کے خلاف الیکشن لڑتے ہیں انہیں چائیے کہ وہ الیکشن ٹربیونل میں ان کو چیلنج کریں ان کی نامزدگی کو چیلنج کریں ، قانون موجود ہے وہاں پر ان کی انتخابی نامزدگی کو چیلنج کرتے مگر بدقسمتی سے وہاں چیلنج نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ میر شفیق الرحمن مینگل ایک سابق وزیراعلیٰ کے بیٹے ہیں میں ان کا ترجمان تو نہیں مگر یہ مناسب بات نہیں کہ اسمبلی فلور پر کسی پر الزام لگایا جائے،یہاں ایک دوسرے کو سب جانتے ہیں یہ ایک قبائلی معاشرہ ہے کہاں کچھ چھپا نہیں ہے ۔انہوں نے جہانزیب مینگل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ الزامات کی سیاست نہیں کرنی چاہیے بلکہ نشاندہی کی جائے کہ حلقہ میں کس چیز کی کمی ہے ویسے تو ان کے حلقے میں کسی چیز کی کمی نہیں ہونی چاہیے کیوں کہ سابق وزیراعظم نے دس ارب روپے کے فنڈز انہیں دیئے تھے ۔صوبے میں جب عدم اعتماد آئی تو کیا بلوچستان کے لوگ وہ تاریخ بھول گئے کہ آپ کی جماعت نے ہر جگہ پر اپنی قیمت لگوائی ، جب عمران خان کی حکومت تھی تو آپ کی قیمت تھی وہ پیسے کہاں گئے ۔ وہ پیسے وڈھ میں تو نہیں لگے وڈھ کا اسکول آج بھی بند ہے ، بازار آج بھی کچا ہے ، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ بھی صوبے کے وزیراعلیٰ رہے ہیں وہ تربت کی کوئی ایک مثال تو دے سکتے ہیں وہ بھی سالوں سے عوامی نمائندے رہے ہیں ، آپکی جماعت قدوس بزنجو کی حکومت کا مکمل طور پر حصہ تھی ۔