بلوچستان اسمبلی ،ترقیاتی منصوبے بجٹ میں شامل نہ کرنے پرا پوزیشن کا واک آئوٹ

25 جون ، 2024

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کا ترقیاتی منصوبے بجٹ میں شامل نہ کرنے پر ایوان سے واک آوٹ،حکومتی ارکان مناکر واپس لے آے، موجودہ دور حکومت میں صوبے کے کسی علاقے میں ایلوکیشن کی وجہ سے ترقیاتی کام نہیں رکیں گے ، وزیراعلیٰ کی یقین دہانی،پیر کو بلوچستان اسمبلی کےاجلاس کے آغاز پر نیشنل پارٹی کے رکن سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بلوچستان اسمبلی کو صوبے کی روایات کے مطابق چلانے کی کوشش کی اور آئندہ بھی اسے صوبے کے روایات کے مطابق ہی چلائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہم سے منصوبے تجویز کرنے کو کہا تھا ہم نے منصوبے جمع کرائے مگر ہمارے اکثر منصوبے بجٹ میں شامل نہیں کیے گئے اور جن منصوبوں کیلئے ایلوکیشن رکھی گئی ہے اس میں ان اسکیموں پر کوئی کام نہیں ہوگا ، حکومت نے جو وعدہ کیا اسے پورا کیا جائے اور جب تک حکومت اپنا وعدہ پورا نہیں کرتی ہم ایوان سے واک آوٹ کریں گے بعد ازاں بلوچستان اسمبلی میں موجود اپوزیشن ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کیا ، اسپیکر نے صوبائی وزرا میر شعیب نوشروانی ، صادق عمرانی ، میر عاصم کرد گیلو اور میر صادق سنجرانی کو اپوزیشن ارکان کو مناکرایوان میں واپس لانے کے لئے بھیجا بعد ازاں اپوزیشن ارکان احتجاج ختم کرکے ایوان میں واپس آگئے ، اس موقع پر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ہم نے واک آؤٹ حکومتی ارکان کی یقین دہانی پر ختم کیا ہے ، وزیراعلیٰ اسمبلی فلور پر یقین دہانی کرائیں جس پر وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پالیسی تشکیل دی ہے کہ منصوبوں پر تیزی سے کام ہوگا منصوبوں کے لئے ایلوکیشن میں اضافہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ دور حکومت میں صوبے کے کسی علاقے میں ایلوکیشن کی وجہ سے ترقیاتی کام نہیں رکیں گے۔