غزہ میں لوٹ مار، اسمگلنگ امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ہے، انروا

25 جون ، 2024

جنیوا (اے ایف پی) فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ نے گزشتہ روز خبردار کیا کہ غزہ میں سول آرڈر کی تباہی نے بڑے پیمانے پر لوٹ مار اور اسمگلنگ ہوئی اور امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ہے۔آٹھ ماہ سے زیادہ کی جنگ نے غزہ کی پٹی میں مایوس کن انسانی حالات پیدا کیے ہیں اور اقوام متحدہ نے قحط کی بار بار وارننگ دی ہے۔انرواکے سربراہ فلپ لازارینی نے ایجنسی کے مشاورتی ادارے کو بتایا کہ غزہ کو تباہ کر دیا گیا ہے۔انہوں نے جنیوا میں بند دروازوں کے پیچھے ہونے والے اجلاس سے اپنے خطاب میں کہاکہ ہم نے کئی دہائیوں سے تشدد سے متاثرہ علاقے میں انسانیت کی بے مثال ناکامیوں کا مشاہدہ کیا ۔فلسطینیوں کو خوفناک نقصانات کا سامنا کرنا پڑا اور بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔جنگ شروع ہونے کے بعد سے سنگین انسانی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ کے شہری ایک زندہ جہنم،اور ایک ایسے ڈراؤنے خواب میں جی رہےہیں، جس سے وہ جاگ نہیں سکتے۔غزہ کی 24 لاکھ کی آبادی میں جنگ کی وجہ سے مایوسی بڑھ گئی ہے، امدادی اداروں نے متنبہ کیا کہ وہ امداد فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔