مقدر کا سکندر کون ہوگا …؟

تحریر:ہارون نعیم مرزا
25 جون ، 2024

برطانوی انتخابات کا آخری معرکہ شروع ہو چکا ہے ۔کون بنے گا برطانیہ کا وزیراعظم اور یہ تاج کس کا مقدر بنے گا اس کا فیصلہ 4جولائی کے الیکشن میں ہوگا۔ برطانیہ میں مختلف پولز کے مطابق لیبر پارٹی کو دیگر سیاسی جماعتوں پر واضح برتری حاصل ہے۔ کنزریٹو پارٹی کا نان سٹاپ اقتدار بریک ہو سکتا ہے۔ ماضی میں کنزرویٹو پارٹی کے اندر اقتدار کی رسہ کشی کا سلسلہ جاری رہا چند ایک وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی اورکسی نے فورا استعفیٰ دیدیا۔برطانوی انتخابات کے سلسلہ میں پول کسی حد تک نتائج کے قریب تر ہوتے ہیں۔ 2019کے انتخابات میں 80فیصد مسلمانوں نے لیبر پارٹی کو ووٹ دیا ‘ برطانیہ میں پاکستانی نژاد شہریوں کی تعداد 2ملین کے قریب پہنچ چکی ہے۔ ان انتخابات میں لیبر پارٹی نے 35مسلمانوں کو جبکہ کنزریٹو پارٹی نے 22مسلمانوں کو ٹکٹ جاری کیا۔ مدت پوری ہونے والی پارلیمنٹ میں 220خواتین پارلیمنٹ کی ممبرمنتخب ہوئیں۔ہائوس آف لارڈمیں اس وقت7سکھ اورپارلیمنٹ میں2سکھ ایم پی منتخب ہوئے رشی سنک پہلے ہندووزیراعظم بنے جو سفید فام نہیں تھے۔عام انتخابات میں کسی بھی امیدوارکا ڈور ٹو ڈور جانا ناممکن ہے۔ کسی بھی سیاسی جماعت کی کامیابی کیلئے کونسلرز کا کردار کلیدی ہوتا ہے ۔بلدیاتی انتخابات میں 500مسلمان کونسلرز منتخب ہوئے۔ برطانوی انتخابات میں غزہ کے مسئلہ پر برطانوی حکومت اوردیگر سیاست دانوں کا کردار اہم رہا ہے جبکہ لیبر پارٹی کو بھی اس سلسلہ میں تنقید کا سامنا ہے ۔برطانیہ میں اس وقت 4کروڑ 84لاکھ رجسٹرڈ ووٹرہیں برطانیہ میں مسلمانوں کی کل تعداد 4ملین کے قریب ہے ۔ گریٹر مانچسٹر میں مسلمانوں کی کل تعداد 4لاکھ کے قریب ہے جبکہ مانچسٹر کو ٹیکسٹائل انڈسٹریز کی وجہ سے فیصل آباد کا جڑواں شہر قرار دیا جاتا ہے ۔ گریٹر مانچسٹر میں خواتین کل تعداد 1.42ملین ہے جبکہ خواتین کل آبادی کا 50.3فیصد ہیںگریٹر مانچسٹر میں 10بارو ہیں جن میں مانچسٹر،سلفرڈ ، بولٹن، میری اولڈہم ، راچڈیل،ا سٹاک پورٹ،ٹیم سائیڈ ، ٹریفورڈ اور ویگان شامل ہیں ۔ مانچسٹر کائونٹی کا رقبہ 493سکوائر میل 1277کلو میٹر اور آبادی 2.8ملین ہے۔ گریٹر مانچسٹر میں 27ایم پی کے حلقے ہیں‘2019 کے انتخابات میں لیبر پارٹی نے 18سیٹیں حاصل کیں جبکہ کنزرویٹو پارٹی نے 9سیٹیں حاصل کیں۔1983 سے لیکر اب تک کنزرویٹو پارٹی نے گریٹر مانچسٹر سے اکثریت حاصل نہیں کی۔لیبر پارٹی کی یاسمین قریشی نے بولٹن سائوتھ ایسٹ69163 اور افضل خان نے 76419ووٹ حاصل کر کے دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کی ۔ حالیہ انتخابات میں تقریبا 6 پاکستانی نژاد قسمت آزمائی کر رہے ہیں ۔ کنزرویٹو پارٹی کے دور اقتدار میں امیگریشن پالیسیوں کو سخت سے سخت کرنے کے لیے کوئی کسر نہ اٹھا رکھی ‘ جبکہ روانڈا بل متنازعہ بل کے طو رپر سامنے آیا‘ برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کیلئے آخری مرتبہ 2011 میں ایمنسٹی متعارف کرائی گئی ‘ اس وقت برطانیہ میں 5لاکھ کے قریب غیر قانونی تارکین وطن مقیم ہیں جو لیبر پارٹی سے امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں ۔مقدر کا سکندرکون ہوگایہ 4جولائی کے انتخابات میں ہی فیصلہ ہوگا۔