سعودی پیکیج پر ریٹس بالترتیب 4فیصد اور 3.8فیصد ہونگے،وزارت خزانہ کی وضاحت

29 نومبر ، 2021

اسلا م آباد(کامرس رپورٹر ) وزارت خزانہ نے انگریزی روزنامہ میں ’’ کابینہ کی جانب سے 4.2 ارب ڈالر کے سعودی قرضہ پیکج ‘‘ کے عنوان سے چھپنے والی خبر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مشکل صورتحال کے دوران سعودی عرب کے ڈیپازٹ اور تیل کی فراہمی کی سہولت سے پاکستان اور سعودی عرب کے مستحکم باہمی تعلقات کی عکاسی ہوتی ہے۔اتوارکو وزارت خزانہ کی جانب سے جاری وضاحت میں کہا گیا ہے کہ سعودی پیکج پر ریٹس بالترتیب 4 فیصد اور 3.8 فیصد ہونگے،سعودی عرب نے یہ رقم پاکستان کی درخواست پر قومی خزانے میں جمع کرائی ہے اور سعودی عرب یہ رقم واپس نکلوانے کا حق رکھتا ہے جیسا کہ ہر ڈیپازٹ میں ہوتا ہےن ہر ایم او یو میں کسی ایشوکے حل کا جزو بھی شامل ہوتا ہے جس کے تحت علاقائی قوانین پر عمل درآمد کیا جاسکتا ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ متعلقہ ملک کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ ہو،ہم سعودی عرب کی حکومت کے مشکور ہیں جس نے ضرورت کے ایک اور وقت میں ہماری دوبارہ مدد کی ہے۔