اسلام میں جبر کی بنا پر شادی یا مذہب کی تبدیلی کا کوئی تصور ہی نہیں ہے،چیئرمین علماء کونسل

29 نومبر ، 2021

لاہور(نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ اسلام میں جبر کی بناءپر شادی یا مذہب کی تبدیلی کا کوئی تصور ہی نہیں ہے ، 2020-21میں اقلیتوں کی طرف سے آنیوالی 130سے زائد شکایات کو دور کیا ہے ، جبری مذہب کی تبدیلی یا شادی کی شکایات کو دور کرنے کیلئے 20 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، این جی اوز اور اقلیتوں کے حقوق کے نام پر کام کرنے والے ادارے شکایات کو حکومت کے علم میں لائیں ، ہر سطح پر معاملات کے حل کیلئے کوشاں ہیں، پاکستان کے آئین اور قانون نے غیر مسلموں اور مسلمانوں کے حقوق کا تعین کر رکھا ہے ، کسی کو آئین اور قانون کی خلاف ورزی نہیں کرنے دینگے۔ یہ بات انہوں نے مختلف مذاہب و مکاتب فکر کے قائدین کے مشترکہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر علامہ پیر زبیر عابد ، ہندو رہنما بھگت لال ، سکھ رہنما سردار سکندر سنگھ ، پادری عمانوئیل کھوکھر ، مولانا محمد علی نقشبندی ، سہیل رضا ، مولانا محمد اسلم قادری ، مولانا اسلم صدیقی ، حافظ نعمان ، سید فرزند علی، مولانا رحمت دین ، مولانا مفتی وسیم ، مولانا عبد الجبار، مولانا قاری کفایت اللہ ، مولانا مفتی الیاس، قاری فیصل امین ، مولانا عمار ، قاری مبشر رحیمی ، مولانا مفتی عبد الرحمٰن، مولانا شمس الحق اور دیگرموجود تھے ۔