بجٹ کے بعد چیمبرز و تجارتی تنظیمیں بے چینی کا شکار ہیں،آئی سی سی آئی

10 جولائی ، 2024

اسلام آباد(جنگ نیوز) اسلام آباد چیمبر کے صدر احسن بختاوری نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ سستی بجلی فراہم کرکے اورمناسب ٹیکس عائد کرکے صنعت اور کاروبار کو فروغ دینے کے لیے ایک قابل عمل حل وضع کرے۔ایک بیان میں انہوں نے کہ بے تحاشہ ٹیکس، بجلی کی زیادہ قیمتیں، اور امن و امان کی خراب صورت حال نہ صرف معیشت کو بری طرح متاثر کرتی ہیں بلکہ بے روزگاری کو مزید تیز کر سکتی ہیں۔ بختاوری نے نشاندہی کی کہ جب افراط زر پہلے ہی 12 فیصد تک گر چکا ہے تو حد سے زیادہ شرح سود کو 20.5 فیصد پر برقرار رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ صنعت کو 9سینٹس فی کلو واٹ فی گھنٹہ کی شرح سے بجلی فراہم کرنے سے برآمدات میں 6بلین ڈالر کا اضافہ ہوگا، گرڈ میں 300میگاواٹ سے زائد کا اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ کے اعلان کے بعد ملک بھر کے تمام 228 چیمبرز اور تجارتی تنظیمیں بے چینی کا شکار ہیں۔بختاوری نے کہا کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPPs) کوادائیگیوں سے ملک کی اقتصادی سرگرمیوں کو مفلوج کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر ٹیکس دینے کو تیار ہیں لیکن پالیسیوں کی پیچیدگی کی وجہ سے حوصلہ شکنی کا شکار ہیں۔ یہ چارجز کل لاگت کا دو تہائی بنتے ہیں، باقی ایک تہائی ایندھن کے اخراجات پر مشتمل ہوتے ہیں۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ آئی پی پیز ڈالر کے لحاظ سے 73 فیصد سے زیادہ سرمایہ کاری پر واپسی کا لطف اٹھا رہے ہیں، جو کہ بین الاقوامی معیار کے مقابلے میں غیر معمولی طور پر زیادہ شرح ہے۔