کرائمز کنٹرول کیلئے نیشنل فارنزک اینڈ سائبر کرائم ایجنسی کے قیام کا فیصلہ

13 جولائی ، 2024

لاہور(آصف محمود بٹ ) وفاقی حکومت نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور سمارٹ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے سائبر کرائمزاور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کے خاتمے کے لئے نیشنل فورنزکس اینڈ سائبر کرائم ایجنسی(این ایف ایس اے) کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے ’’ نیشنل فورنزکس اینڈ سائبر کرائم ایجنسی ایکٹ 2024‘‘ کا مسودہ بھی تیار کر لیا گیا ہے۔ ’’جنگ‘‘ کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق نیشنل فورنزکس اینڈ سائبر کرائم ایجنسی تفتیش میں استعمال ہونے والے روایتی طریقوں جس میں پیتھالوجی، انتھروپولوجی، ڈی این اے تجزیہ، زہریلا، منشیات، فنگر پرنٹس، سیرولوجی، بیلسٹکس، دھماکہ خیز مواد، اوڈونٹولوجی، اینٹومولوجی، دستاویزات کی جانچ اور کرائم سین کی تفتیش وغیرہ شامل ہیں کے علاوہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور سمارٹ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے وہئے تحقیقات کرے گی۔این ایف ایس اے خود مختار ادارہ جو وفاقی وزارت داخلہ کے ماتحت ہوگا درج مقدمات کی اپیل ہائیکورٹ میں ہو سکے گی , این ایف ایس اے کے دائرہ اختیار میں سائبر کرائمز جن میں کمپیوٹر، نیٹ ورکس اور الیکٹرانک آلات کا استعمال جرائم کے ارتکاب ، اہم شاخوں میں سائبر فراڈ، ہیکنگ، سائبر جاسوسی، دہشت گردی، آن لائن ہراساں کرنا اور سائبر دھونس، سائبر بھتہ خوری اور سائبر وارفیئر اور’’ ڈیپ فیک‘‘ ٹیکنالوجی سے متعلقہ جرائم جن میں ایک آڈیو، ویڈیو، تصویر یا من گھڑت ڈیجیٹل میڈیا کی کوئی دوسری شکل جس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور ڈیپ لرننگ الگورتھم کا استعمال کرتے ہوئے کسی حقیقی یا خیالی شخص کی نقالی یا بدنامی کی جائے کی تحقیقات کرنا بھی شامل ہوگا۔